کرغزستان میں پھنسے 500 پاکستانیوں کیلیے حکومت سے جواب طلب

کورٹ رپورٹر  بدھ 20 مئ 2020
کرغزستان کے شہر بشکیک میں 5 آڈیٹرز سمیت 500 شہری فلائٹ آپریشن بند ہونے پھنس گئے ہیں، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

کرغزستان کے شہر بشکیک میں 5 آڈیٹرز سمیت 500 شہری فلائٹ آپریشن بند ہونے پھنس گئے ہیں، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کرغستان کے شہر بشکیک میں پھنسے 500 پاکستانیوں کو واپس لانے سے متعلق درخواست پر وزارت خارجہ و دیگر سے دو جون کو جواب طلب کرلیا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو درخواست کی سماعت ہوئی۔ پی آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہمارا کرغزستان براہ راست آپریشن نہیں ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں فلائٹ آپریشن بند ہے، کرغستان میں پھنسے پاکستانی اگر کابل، دبئی یا استنبول آجائیں تو پی آئی اے پرواز سے انہیں واپس لایا جاسکتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کرغزستان میں پی آئی اے فلائٹ آپریشن کیوں شروع نہیں کیا گیا؟ وکیل پی آئی اے نے کہا کہ یہ مسافر پی آئی اے کی فلائٹ سے کرغزستان نہیں گئے تھے۔ اس بیان پر عدالت نے منسٹری آف فاران افئیرز، وزرات خارجہ اور دیگر سے 2 جون کو جواب طلب کرلیا۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ حکومت یورپ اور مڈل ایسٹ میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لا رہی ہے لیکن کرغزستان میں پھنسے پاکستانیوں واپس لانے کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔ کرغزستان کے شہر بشکیک میں 5 آڈیٹرز سمیت 500 شہری فلائٹ آپریشن بند ہونے پھنس گئے ہیں جنہیں بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس لیے انہیں فوری وطن واپس لانے کا حکم دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔