کوئٹہ میں کاروبار کھولنے کے عوض پولیس کی دکان داروں سے بھتہ وصولی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 20 مئ 2020
حکام بالا نوٹس لے کر ملوث اہلکاروں  کے خلاف کارروائی کریں ، عوامی حلقوں  کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

حکام بالا نوٹس لے کر ملوث اہلکاروں  کے خلاف کارروائی کریں ، عوامی حلقوں  کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ: کوئٹہ میں لاک ڈاؤن کی آڑ میں پولیس نے دکانیں کھولنے کے عوض فی دکان 5 ہزار روپے بھتے کی وصولی شروع کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن کی آڑ میں بعض پولیس اہلکاروں نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونا شروع کردیئے۔ اہلکار نے مجسٹریٹ کے نام پر دکانیں سیل کر کے لاک ڈاؤن سے متاثرہ دکان داروں سے بھتہ لینے لگے، حکام بالا نے بھی قانون کی خلاف ورزی کو نظر انداز کردیا۔

گزشتہ روز جناح ٹاؤن میں واقع فریج بنانے والی دکان کو سیل کرنے والے ایڈیشنل ایس ایچ او نے دکان کو دوبارہ کھولنے کے عوض دکان دار سے 5 ہزار روپے مانگ لیے ساتھ ہی پولیس کے پیٹی بند بھائی کی دکان دن رات کھلی رہنے کے باوجود نہ تو اسے سیل کیا گیا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔

متاثرہ دکان دار کا کہنا ہے کہ قانون کی پاس داری کرتے ہوئے 5 بجے دکان بند کردیتے ہیں مگر عید کے موقع پر وعدے کے مطابق فریج دینے کے لیے کام کررہا تھا، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کام مکمل نہ ہوسکا اور دکان بند کرنے میں دیر ہوگئی جس پر علاقہ کے ایڈیشنل ایس ایچ او نے دکان سیل کردی، دکان دوبارہ کھولنے کے لیے متعلقہ افسر سے منت کی مگر وہ پیسے لیے بغیر دکان کھلنے پر راضی نہیں ہوا۔

دکان دار کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے ہی کاروبار اتنا متاثر ہوا ہے لیکن اب جرمانے کی مد میں  5 ہزار روپے دینا میرے لیے ممکن نہیں، اس لیے مجھے وارننگ دیتے ہوئے دکان کھولنے کی اجازت دی جائے کیونکہ عید کے موقع پر لوگوں کے فریج خراب پڑے ہیں، ان کی بروقت مرمت نہ ہونے سے میرا کاروبار ختم ہوجائے گا۔

اس حوالے سے عوامی حلقوں  نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی آڑ میں پولیس کی بھتہ وصولی کا نوٹس لے کر ملوث اہل کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔