PSO کی سستی درآمدات، پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ

ظفر بھٹہ  جمعرات 21 مئ 2020
نقصان سے بچنے کیلیے ریفائنریاں پیداوار کم سے کم رکھنے کی کوشش کریں گی۔ فوٹو: فائل

نقصان سے بچنے کیلیے ریفائنریاں پیداوار کم سے کم رکھنے کی کوشش کریں گی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: آنے والے دنوں میں ملک کو پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او) کی جانب سے کی گئی سستی درآمدات کی وجہ  سے اگر آئل ریفائنریوں نے  پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار گھٹا دی تو ان مصنوعات کی قلت ہوسکتی ہے۔  آئل ریفائنریوں نے حکومت کو آگاہ کردیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے بعد مارچ اور اپریل کے مہینوں میں انھیں 31 بلین روپے کا انوینٹری نقصان ہوا ہے۔

آئل ریفائنریوں نے حکومت کو اس بات سے بھی خبردار کردیا تھا کہ  کسی بھی ریفائنری کی پیداوار میں کمی؍ بندش کے سنگین  اثرات مرتب ہوں گے جس کے نتیجے میں  پٹرولیم مصنوعات کی قلت ہوسکتی ہے۔

اب آئل ریفائنریوں کو  مئی کے ابتدائی دو ہفتوں میں پی ایس او کی جانب سے سستے نرخوں پر درآمدات کی وجہ سے  قیمتوں کے ایک اور بحران کا سامنا ہے۔ ان سستے نرخوں کی بنیاد پر  جون کے لیے ایکس ریفائنری قیمت کا تعین کیا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔