- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
کلوروکوائن اورہائیڈروکسی کلوروکوائن کی دوبارہ طبی آزمائش شروع
لندن: کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کا نام کورونا وائرس کے تناظر میں بار بار سننے کو ملا ہے اور اس کا استعمال متنازعہ ہونے کے باوجود لگ بھگ 40 ہزار ایسے افراد یہ دوائیں دی جائیں گی جو ڈاکٹر اور طبی عملے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ کورونا کے شکار مریضوں کا علاج کررہے ہیں۔
کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن لگ بھگ 70 برس سے ملیریا کے خلاف ایک مؤثر دوا کے طور پراستعمال ہوتی رہی ہے لیکن کورونا وائرس کے تناظر میں اس کی متنازعہ حیثیت دوبارہ سامنے آئی ہے۔ اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دوا کو کورونا وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے خلاف مؤثر سمجھ رہے ہیں حالانکہ ممتاز سائنسداں اور ڈاکٹر اس کے منفی اثرات سے خبردار کرتے رہے ہیں۔
لیکن یہ دوائیں اب برطانوی شہر برائٹن اور آکسفورڈ میں ہسپتالوں کے طبی عملے کو حفاظتی نقطہ نظر سے کھلائی جائیں گی اور دیگر عملے کو فرضی دوا کا پلے سیبو دی جائے گی۔ پورے مطالعے میں برطانیہ بھر کے 25 ہسپتال شامل ہیں اور سال کے آخر تک دونوں دواؤں کی آزمائش جاری رہے گی۔
مطالعے کے سربراہان میں سے ایک پروفیسر نکولس وائٹ کہتے ہیں کہ ہمیں نہیں معلوم کہ آیا کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کا استعمال کووڈ 19 کے معالجے اور روک تھام میں مفید ہے یا مضر لیکن اس دوہرے ان دیکھے (ڈبل بلائنڈ) مطالعے سے یہ حقیقت سامنے آجائے گی۔ اس میں نہ ہی عملے اور نہ ہی دوا کھانے والے کو یہ معلوم ہوگا کہ اسے دو دوائیں دی گئیں یا فرضی ٹیبلٹ کھلائی جاری ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر دونوں ادویہ کووڈ 19 روکنے میں کسی طرح کا کوئی کردار سامنے آتا ہے تو یہ بہت بہتر ہوگا کیونکہ برطانوی ماہرین کے مطابق کورونا روکنے کے لیے ویکسین ابھی بہت دور ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ میں بھی کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کی آزمائش کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔