- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
دھوپ اور چھاؤں سے بجلی بنانے والا جنریٹر
سنگاپور: ہم جانتے ہیں کہ عام شمسی سیل دھوپ سے بجلی بناتے ہیں مگر یہ گھروں کے اندر استعمال نہیں کئے جاسکتے۔ لیکن اب سنگاپور کے ماہرین نے دھوپ اور چھاؤں کے امتزاج سے بجلی بنانے والے جنریٹر کا ایک کامیاب عملی مظاہرہ کیا ہے۔
اسے شیڈو افیکٹ انرجی جنریٹر یا ایس ای جی کا نام دیا گیا ہے جسے نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور نے تیار کیا ہے۔ اس اہم ایجاد کا پہلا عملی نمونہ تیار ہوچکا ہے جس میں شفاف پلاسٹک کو بنیاد میں بچھایا گیا ہے اور چار خانے یا سیل بنائے گئے ہیں۔ ہر خانے میں سونے کا باریک ورق لگا ہے جسے سلیکون کے ایک ٹکڑے پر مضبوطی سے چپکایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ روشنی اور سائے کے فرق سے بجلی بنانے والا سیل عام شمسی سیلوں سے بھی بہت کم خرچ ہے۔
مکمل روشنی اور مکمل چھاؤں میں جنریٹر بجلی نہیں بناتا بلکہ صرف اسی وقت توانائی تیار کرتا ہے جب اس کے آدھے حصے پر دھوپ اور دیگر نصف حصے پر سایہ پڑا رہے۔ اس فرق سے یہ بجلی کی اچھی مقدار بناتا ہے۔ اس میں بجلی بنانے اور اسے جمع کرنے کا انتظام بھی ہے ۔ مجموعی طور پر یہ فوٹووولٹائک سیل سے دوگنی افادیت رکھتا ہے۔
اس کے ذریعے اسمارٹ فون، اسمارٹ واچ اور دیگر چھوٹے آلات کوچلایا جاسکتا ہے لیکن اپنی اسی خاصیت کی بنا پر یہ حساس سینسر بھی بن سکتا ہے جو کسی بھی قسم کی حرکت کو نوٹ کرسکتا ہے۔ اس میں سونے کا استعمال اسے مہنگا بنا رہا ہے اور اس کی جگہ کسی بہتر اور کم خرچ مٹیریل پر بھی غور جاری ہے تاکہ اس کی لاگت کم کی جاسکے۔
اس اہم ایجاد کی تفصیلات انرجی اینڈ اینوائرمینٹل سائنس کے جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔