جیولری، کپڑوں اورجوتوں کی دکانوں میں خواتین کا رش لگ گیا

ریجا فاطمہ  جمعـء 22 مئ 2020
نگوں کے کام والی چپلیںخواتین زیادہ پسندکررہی ہیں،انگوٹھی،بندے اورکڑوں کی فروخت بڑھ گئی،دکاندار ۔  فوٹو : فائل

نگوں کے کام والی چپلیںخواتین زیادہ پسندکررہی ہیں،انگوٹھی،بندے اورکڑوں کی فروخت بڑھ گئی،دکاندار ۔ فوٹو : فائل

کراچی: عید الفطرکی آمد کے ساتھ ہی بازاروں کی رونقوں میں اضافہ ہوگیا اورچوڑیوں، جیولری، کپڑوں اور جوتوںکی دکانوں میں خواتین کارش لگ گیا، دکانداروں نے 2 ماہ ہونے والے نقصان کوپورا کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

خواتین نے بتایاکہ مہنگائی میں اضافہ ہوگیا ہے عید کے دن قریب ہیں اس لیے تیارملبوسات خریدرہی ہیں جبکہ مارکیٹوں میں من پسند ڈیزائن کے سوٹ موجود نہیں جودستیاب ہیں وہی خریدنا پڑرہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ کپڑوں کی دکانوں میں بغیر سلے اور تیار شدہ پرنٹڈ کاٹن ،لان اور شیفون کے کڑھائی والے ملبوسات مختلف قیمتوں میں فروخت کیے جارہے ہیں۔

ایک ہزار روپے، کاٹن کے 2 ہزار سے ڈھائی ہزار، شیفون کے ڈھائی ہزار سے 3 ہزار میں فروخت کیے جارہے ہیں، دکاندار مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں، دکانداروں نے بتایاکہ فلیٹ سلیپرز پر نگوں کے کام والی چپلیں خواتین زیادہ پسندکر رہی ہیں جن کی قیمت 500 سے لے کر3000 تک ہے جبکہ ایجپشن، حیدرآبادی، مینے والے، پولکی، منجوس، جڑاؤ، سکے والے ڈیزائن کی جیولری دکانوں پر دستیاب ہے، مختلف رنگوں کے پتھروں سے تیار ایجپشن جیولری سیٹ سب سے زیادہ فروخت ہورہے ہیں۔

مصنوعی جیولری سیٹوں کی قیمتیں 1 ہزار سے 5 ہزار روہے ہے، دکانداروںنے بتایاکہ ایجپشن ڈیزائن اس لیے خواتین زیادہ پسند کرتی ہیںکیونکہ (اسٹون) پتھر والی جیولری فیشن میں ہے اور سب سے اچھی بات یہ کالی نہیں ہوتی ہے، جیولری سیٹس کے علاوہ بریسلیٹ، انگوٹھیاں، بندے، چین، کڑے، پازیب کی فروخت میں بھی اضافہ ہواہے ۔

خوبصورت نظرآنے کیلیے میک اپ کے سامان کی خریداری ضروری ہے
خواتین کا کہنا ہے میک اپ کے سامان کی خریداری کے بغیر شاپنگ ادھوری ہے،خواتین عید پرخوبصورت نظرآنے کے لیے میک اپ کا استعمال کرتی ہیں، اس کے علاوہ عید کے دن عزیز و اقارب اور دوست و احباب سے ملنا بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہر خاتون اپنی شخصیت کو پرکشش اور جاذب نظرلگنے کیلیے میک اپ کااستعمال کرتی ہے۔

2 ماہ کاروبار بند رہنے سے بہت نقصان ہواہے،دکاندار

دکانداروں کاکہناہے کہ رواں سال سب سے زیادہ فری اور عائزہ خان چوڑی کی ڈیمانڈ ہے، فری چوڑیوں پر نگ جڑے ہوئے ہیں جو200 روپے درجن جبکہ عائزہ خان چوڑیاں تاروں سے تیار کی گئی ہیں جن کی قیمت 250 روپے درجن ہے،اسٹیل کی چوڑیاں 150 روپے درجن فروخت کی جارہی ہیں، انھوںنے بتایاکہ 2ماہ کاروبار بند رہنے سے بہت نقصان ہواہے.

آدھے سے زیادہ اسٹاک خراب ہوچکاہے گزشتہ سال100فیصداسٹاک فروخت ہوجاتا تھااس بار صرف 50سے 60 فیصد ہی فروخت ہواہے، خواتین کاسمیٹکس کی دکانوں میں لپ اسٹک ، نیل پالش ، پرفیومز ، فاؤنڈیشن ، کریمیں ، لوشن ، ہیر کلر ، آئی لائنر ، مسکارا ، بیوٹی ماسک و دیگر سامان خریدتی نظر آ رہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔