برطانیہ میں کورونا سے محفوظ افراد کو ’اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ‘ دینے کی تجویز

ویب ڈیسک  جمعـء 22 مئ 2020
برطانوی سیکریٹری صحت میٹ ہینکوک، پریس کانفرنس میں اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ کی تفصیل بتا رہے ہیں۔ (فوٹو: رائٹرز/ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ)

برطانوی سیکریٹری صحت میٹ ہینکوک، پریس کانفرنس میں اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ کی تفصیل بتا رہے ہیں۔ (فوٹو: رائٹرز/ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ)

لندن: برطانوی حکومت کورونا وائرس محفوظ افراد کو ’’اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ‘‘ دینے کی تجویز پر عمل کی تیاری میں مصروف ہے اور اس مقصد کےلیے تین مختلف ادویہ ساز کمپنیوں کو کم از کم ایک کروڑ ٹیسٹ کٹس فراہم کرنے کا آرڈر بھی دے دیا گیا ہے۔

یہ بات برطانیہ کے سیکریٹری صحت میٹ ہینکوک نے گزشتہ روز ایک پریس بریفنگ کے دوران بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ لندن کی آبادی میں کورونا وائرس سے متاثرین کی شرح 17 فیصد کے لگ بھگ ہے جبکہ باقی کی برطانوی آبادی میں یہی شرح صرف 5 فیصد ہے۔

آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن بتدریج نرم کرنے اور معاشی و معاشرتی سرگرمیاں بحال کرنے کے بارے میں ہینکوک کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بڑے پیمانے پر اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کی تیاری کرلی گئی ہے۔ اگر اس ٹیسٹ کے بعد متعلقہ فرد کے جسم میں سے ایک خاص اینٹی باڈی پائی گئی تو اس فرد کو ’’اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ‘‘ دے دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی زندگی کے معمولات پر، مخصوص احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد، پھر سے واپس آسکے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے متاثرین میں سے 80 فیصد میں اس بیماری کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں اور وہ بالکل صحت مند رہتے ہیں کیونکہ ان کا جسم کورونا وائرس کے خلاف، قدرتی طور پر، ایک خاص اینٹی باڈی تیار کرنے لگتا ہے جو اس وائرس کے حملوں کو ناکام بناتی ہے۔ مذکورہ ٹیسٹ برطانوی شہریوں میں اسی اینٹی باڈی کا پتا لگانے کےلیے کیا جائے گا۔

ٹیسٹ رزلٹ پازیٹیو آنے پر متعلقہ فرد کو کورونا وائرس سے محفوظ قرار دیتے ہوئے ’’اینٹی باڈی سرٹیفکیٹ‘‘ دے دیا جائے گا، جس کے بعد وہ اپنے معمولاتِ زندگی پر واپس آسکے گا۔

تاہم سائنسی اور اخلاقی حلقوں کی جانب سے اس تجویز پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ اس طرح شہریوں میں تفریق اور تعصب کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوجائے گا جس کے اثرات کورونا کی وبا سے زیادہ خطرناک ہوسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔