پاکستان کسٹمز نے 3 کروڑ سے زائد کی بھارتی ممنوعہ اسمگل شدہ برانڈڈ مصنوعات برآمد کرلی

احتشام مفتی  جمعـء 22 مئ 2020
برآمدشدہ اسمگلڈ اشیاء کو لاہور سے کراچی ترسیل کے لیے بطور بک کرایا گیا تھا

برآمدشدہ اسمگلڈ اشیاء کو لاہور سے کراچی ترسیل کے لیے بطور بک کرایا گیا تھا

کراچی: پاکستان کسٹمز نے مختلف کارروائیوں میں  3 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی بھارتی ممنوعہ اسمگل شدہ برانڈڈ مصنوعات برآمد کرلیں۔

پاکستان کسٹمز پر یونٹیواینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے دو مختلف چھاپ مارکاروائیوں کے دوران 3 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی بھارتی ممنوعہ اسمگل شدہ برانڈڈ مصنوعات اور چین سے اسمگل ہونے والے پردوں کے کپڑے ودیگر ایسیسریز برآمد کرلی ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاکستان کسٹمز اے ایس او نے موصولہ ایک خفیہ اطلاع پر انسداد اسمگلنگ مہم کے تحت سپرنٹنڈنٹ کسٹمز جمال ضیاء کی قیادت میں پہلی کاروائی سائیٹ شیرشاہ میں واقع اکبرگودام پر چھاپہ مارکر 2 کروڑ 40لاکھ روپے مالیت اسمگل شدہ کپڑا برآمد کیا۔ اس پہلی کاروائی میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم حکام نے مقدمہ درج کرکےمال ضبط کرلیا۔ ضبط شدہ مال میں 2 کروڑ 26لاکھ روپے مالیت کا 17 ہزار721کلو گرام چائنیزکرٹن فیبرک، جبکہ دیگر اسمگلڈ اشیاء میں 5لاکھ روپے سے زائد مالیت کا 392 کلونیٹ کلاتھ، 5لاکھ مالیت کےکرٹین رنگز کے18 کاٹن، ساڑھے 4لاکھ مالیت کے 335 کلو کرٹین لیس شامل ہیں۔

پاکستان کسٹمزنے اے ایس او کی کراچی سٹی ریلوے اسٹیشن پر دوسری کامیاب کاروائی کے دوران بھارتی ممنوعہ اور چائنیز اسمگلڈ اشیاء کی ایک بڑی مقدار کی لاہور سے کراچی منتقلی کی کوشش کو ناکام بنایا۔ پاکستان کسٹمز کے ترجمان سیدعرفان علی نے بتایا کہ یہ چھاپہ مار کاروائی سٹی ریلوے اسٹیشن کراچی کے گودام پر چھاپہ مارکر77لاکھ سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کیں جس میں 57 لاکھ روپے مالیت کے بھارتی واتیکا، ڈابرآملہ، ایمامی برانڈز کے ہئیرآئل، ہئیراسپرے، مساجر، باڈی اسپرے، نوٹیلہ شامل ہیں برآمدکی گئیں اسی کاروائی میں چین سے اسمگل کیے جانے قالے ساڑھے13لاکھ روپے مالیت کے مختلف سائزوں کے حامل اسمگلڈ ٹائرز، وال کلاک بھی برآمد کیے گئے۔

کسٹم ترجمان ایس عرفان علی نے بتایا کہ برآمدشدہ اسمگلڈ اشیاء کو لاہور سے کراچی ترسیل کے لیے بطور بک کرایا گیا تھا اس دوسری کاروائی میں بھی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم حکام نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔