طیارہ حادثہ، سیکیورٹی و امدادی اہلکاروں میں تین روز سے پانی تقسیم کرنے والا غریب شخص

وکیل راؤ  اتوار 24 مئ 2020
وہ شدید گرمی میں کزن اور بہنوئی کے ساتھ مل کر اب تک سیکڑوں منرل واٹر کی بوتلیں تقسیم کرچکا ہے (فوٹو : ایکسپریس)

وہ شدید گرمی میں کزن اور بہنوئی کے ساتھ مل کر اب تک سیکڑوں منرل واٹر کی بوتلیں تقسیم کرچکا ہے (فوٹو : ایکسپریس)

 کراچی: طیارہ حادثہ کے بعد جناح گراؤنڈ میں سوگ اور کرفیو کا سماں ہے اور خوف کے بادل چھائے ہوئے ہیں، لوگ گھروں میں محصور ہیں وہیں بعض متاثرین ایسے بھی ہیں جن کے حوصلے آسمانوں کی طرح بلند ہیں۔

انہی میں سے ایک جناح گراؤنڈ کا غریب رہائشی خالد حسین بھی ہے جس نے طیارہ حادثے کے بعد کار خیر کی مثال قائم کردی۔ وہ پچھلے تین روز سے شدید گرمی میں متاثرین، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں، میڈیا کے ارکان اور امدادی ٹیموں کو ٹھنڈا منرل واٹر مفت تقسیم کررہا ہے اور اس کار خیر میں اس کے ساتھ اس کا ایک کزن اور بہنوئی بھی شامل ہیں۔

خالد حسین کے مطابق وہ جناح گراؤنڈ کے ایک چھوٹے سے مکان میں اپنی تین بیٹیوں اور اہلیہ کے ہمراہ کرائے پر رہتا ہے اور جناح گراؤنڈ گاڑیوں کی صفائی کا کام کرکے اپنے بچوں کی روزی روٹی کماتا ہے۔ جس گلی میں جہاز گر کر تباہ ہوا اس گلی کی گاڑیاں بھی خالد حسین صاف کرتا تھا۔

خالد حسین نے روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ وہ چندہ جمع کرکے سخت گرمی میں پیاسوں کو پانی پلا کر قلبی سکون محسوس کرتا ہے، وہ صبح سے شام تک پانی کی سیکڑوں بوتلیں مختلف افراد میں تقسیم کرتا ہے۔ خالد حسین نے بتایا کہ جس وقت جہاز گرا وہ ہمارے لیے قیامت صغرٰی کا منظر تھا جو نہ صرف ہمارے بلکہ ہمارے بچوں کے ذہنوں میں بھی نقش ہوگیا ہے، جہاز گرتے ہی زوردار دھماکا ہوا ، آگ کے شعلے بلند ہوئے اور پھر شدید قسم کا دھواں کافی دیر تک اُٹھتا رہا۔

خالد حسین جہاز گرنے کا واقعہ بیان کرتے ہوئے آب دیدہ ہوگیا اور کہا کہ نیلی چھتری والے رب نے کرم کیا کہ ہماری جانیں محفوظ رہیں لیکن مسافر شہید ہوگئے، تین روز سے پورا علاقہ خوف کی لپیٹ میں ہے لوگ گھروں سے نکلتے ہوئے بھی خوف محسوس کررہے ہیں خدا تمام متاثرہ مکینوں کو جلد اس صورتحال سے نکالے۔

Karachi Plane crashed 2

خالد حسین کا کہنا تھا کہ متاثرہ گلی کو دیکھ کر خوف محسوس ہوتا ہے، پوری گلی کھنڈرات کا نمونہ پیش کررہی ہے اور وہاں جاتے ہوئے بھی خوف آتا ہے۔ ایک سوال پر اس نے بتایا کہ پانی کی بوتلیں پچھلے تین روز سے کم نہیں ہوئیں، جیسے ہی ختم ہوتی ہیں علاقے کی کوئی بھی مخیر شخصیت پانی کے کارٹن بھجوا دیتی ہے، جس کی وجہ سے الحمداللہ پینے کا پانی ختم نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دن میں 10 سے گاڑیاں صاف کرتا تھا تاہم ابھی کئی گاڑیوں کو طیارہ حادثے میں شدید نقصان پہنچا ہے جس سے اس کی ماہانہ آمدن پر بھی فرق پڑے گا لیکن کوئی بات نہیں، پالنے والی ذات رب کی ہے وہ میرا رزق وسیع کردے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔