شاید ہمارا سورج ایک چھوٹی کہکشاں کے اثر سے وجود میں آیا، تحقیق

ویب ڈیسک  منگل 26 مئ 2020
اس تصویر میں سیگی ٹیرئس کہکشاں کو دیکھا جاسکتا ہے جس کی بدولت نہ صرف ہمارا سورج بلکہ پورا نظامِ شمسی وجود میں آیا ہے۔ فوٹو: ناسا اور ہبل ہیریٹیج

اس تصویر میں سیگی ٹیرئس کہکشاں کو دیکھا جاسکتا ہے جس کی بدولت نہ صرف ہمارا سورج بلکہ پورا نظامِ شمسی وجود میں آیا ہے۔ فوٹو: ناسا اور ہبل ہیریٹیج

اسپین: ماہرین کا خیال ہے کہ شاید ہمارا سورج ایک چھوٹی کہکشاں کے ہماری مرکزی کہکشاں ملکی وے سے گزرنے کے بعد وجود پذیر ہوا ہے۔

ماہرینِ فلکیات کے مطابق ایک چھوٹی سی کہکشاں سیگی ٹیرئس اربوں سال سے محو گردش رہتے ہوئے ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں کے پاس سے گزرتی رہتی ہے۔ اس کے قریب آنے کے عمل سے اس نے خود ملکی وے کی تشکیل میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب ماہرین نے یہ خیال پیش کیا ہے کہ شاید خود ہمارا اپنا سورج بھی اسی بونی کہکشاں کے اثرات سے وجود میں آیا ہوگا۔

اسپین کے کینیری جزائر میں فلکی طبیعیات کے انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ٹامس ریوز لارا اور ان کے ساتھیوں نے یہ دلچسپ تحقیق پیش کی ہے۔ انہوں نے گایا خلائی دوربین سے ملنے والے ڈیٹا کے ذریعے ہمارے نظام شمسی کے اردگرد 6500 نوری سال پر پھیلے کئی اہم ستاروں کی عمر کا ایک چارٹ بنایا ہے۔

انہوں نے تین ایسے ادوار نوٹ کئے جب بڑی تعداد میں دھڑادھڑ ستارے بنے جو ایک ارب ،1.9 ارب اور 5.7 سال پہلے نمودار ہوئے تھے۔ تاہم گزشتہ سات کروڑ سال قبل بھی ستارہ سازی کی ایک نئی قسط شروع ہوئی تھی جو اب بھی جاری ہے۔ اگلے مرحلےمیں انہوں نے نوٹ کیا کہ عین انہی ادوار میں سیگیٹیرئس کہکشاں ملکی وے کہکشاں کے پاس سے گزرے گی اور اس دوران چکر کاٹتے ہوئے اس کا اوسط فاصلہ 26000 نوری سال تک رہا تھا۔

’ اسے یوں سمجھئے کہ ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں ایک پرسکون تالاب کی طرح رہتی ہے اور جب جب سیگیٹیرئس کہکشاں اس کے پاس سے گزرتی ہے تو اس میں عین وہی تلاطم پیدا ہوتا ہے جو تالاب میں کسی بڑے پتھر پھینکنے سے ہوتا ہے،‘ پروفیسر ٹامس نے کہا۔ اس عمل سے کہکشاں کے بعض مقامات کثیف ہوئے جہاں مادہ جمع ہونا شروع ہوگیا اور وہاں ستارے بننے کا عمل شروع ہوگیا۔ اس طرح بہت سارے ستارے بننے لگے۔

اگرچہ سیگیٹیرئس کہکشاں بہت چھوٹی ہے یعنی اس کا حجم خود ہماری ملکی وے کےدسویں حصے کے برابر ہے۔ لیکن اتنی چھوٹی ہونے کے باوجود بھی یہ ملکی وے پر زبردست اثرڈالتی ہے۔ ماہرینِ فلکیات کے مطابق اب سے 5.7 ارب سال قبل بھی سیگیٹیرئس کہکشاں ملکی وے کے قریب تھی اور اس عمل سے خود ہمارا نظامِ شمسی بننا شروع ہوا تھا۔

پروفیسر ٹامس کے مطابق اگر سیگیٹیرئس کہکشاں نہ ہوتی تو خود ہمارا نظامِ شمسی بھی کبھی نہ بنتا۔ اسطرح ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ سورج تو کیا ہمارا پورا نظام ہی اس چھوٹی کہکشاں کے کائناتی دورے سے وجود میں آیا ہے۔ ٹامس نے مزید بتایا کہ ہماری ملکی وے کہکشاں کے ہر چکر میں سیگیٹیرئس قریب سے قریب تر ہوتی جاتی ہے اور ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ وہ ملکی وے کہکشاں میں جذب ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔