آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا میلہ سجنے کی امیدیں دم توڑنے لگیں

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 28 مئ 2020
التوا یا مزید انتظارکا فیصلہ آج متوقع،ویڈیو لنک پر آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا ۔  فوٹو : فائل

التوا یا مزید انتظارکا فیصلہ آج متوقع،ویڈیو لنک پر آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا ۔ فوٹو : فائل

 لاہور: آسٹریلیا میں کرکٹ میلہ سجنے کی امیدیں دم توڑنے لگیں، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے التوا یا مزید انتظارکا فیصلہ جمعرات کو متوقع ہے، ویڈیو لنک پر آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں کرکٹ برادری حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے گی،ستمبر کے وسط میں میزبان آسٹریلیا کی سرحدیں کھلنے کی صورت میں تمام 16ٹیموں کیلیے بائیو سیکیور ماحول کی فراہمی،قرنطینہ، سفر اور قیام و طعام کیلیے انتظامات کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ آئندہ سال فروری یا اکتوبر 2022تک ملتوی کیے جانے کا امکان ہے،باضابط اعلان نہ بھی کیا گیا تو اصولی اتفاق کرلیا جائے گا، دوسری جانب آئی سی سی ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی ٹورنامنٹ کے التوا کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، رواں سال آسٹریلیا میں ہی انعقادکی تیاریاں جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ویڈیو لنک پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ ہوگی، اس دوران اکتوبر، نومبر میں آسٹریلیا میں شیڈول میگا ایونٹ کے مستقبل پر غور کیا جائے گا،کورونا وائرس کی وجہ سے آسٹریلوی حکومت نے ستمبر کے وسط تک سرحدیں بند کر رکھی ہیں۔

اگر حالات بہتر ہونے پر پروازوں کی اجازت مل گئی تب بھی کئی سوالات کے جواب آئی سی سی اور میزبان بورڈ کرکٹ آسٹریلیا کو تلاش کرنا ہوں گے،دیکھنا یہ ہوگا کہ اس وقت آسٹریلوی حکومت 16ملکوں کی ٹیموں کو آنے کی اجازت دیتی ہے یا نہیں،لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد قرنطینہ کیلیے کیا قانون متعارف کرایا جاتا ہے،کیا میگا ایونٹ میں شریک ٹیموں کے اپنے ملکوں میں اس وقت کے حالات انھیں سفر کی اجازت دیں گے، سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اگر تمام مسائل کا حل تلاش کرلیا جاتا ہے تو کیا آسٹریلوی بورڈ ایک ماہ میں تمام 16ٹیموں کے بائیو سکیور ماحول، ہوٹل میں قرنطینہ، سفر اور قیام و طعام کیلیے انتظامات کرسکے گا۔

یاد رہے کہ قرنطینہ کے پیش نظر ٹیموں کو ستمبر کے آخری ہفتے میں آسٹریلیا پہنچ جانا چاہیے تاکہ 18اکتوبر تک متعدد بار کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ ہوں اور شکوک دور کرنے کیلیے وقت مل سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشات کو دیکھتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ آئندہ سال فروری تک ملتوی کیے جانے پر بات ہو چکی،البتہ بھارت اور آسٹریلیا کی سیریز اور پھر آئی پی ایل سے متصادم ہونے کے سبب یہ شیڈول ۔مسترد کیا جا سکتا ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اورانڈین لیگ کا براڈ کاسٹر ایک ہی ہے، اس کی بھی بھارتی لیگ کے انعقاد میں دلچسپی زیادہ ہوگی۔

بھارت نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ2021 کے بجائے 2022میں کرانے پر حامی نہ بھری تو آسٹریلیا کو ملتوی کردہ ایونٹ کی میزبانی اکتوبر 2022میں کرنا پڑے گی، اس سال کوئی اور آئی سی سی ایونٹ شیڈول نہیں ہے، کھلاڑیوں کی دستیابی کا بھی مسئلہ نہیں ہوگا، گیٹ منی سمیت بھاری آمدنی کی بھی توقع ہو سکتی ہے، رواں سال نومبر اور دسمبر میں آئی پی ایل کرانے کیلیے کوشاں بھارتی بورڈ کی خواہش ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ملتوی ہوجائے، اس حوالے سے بی سی سی آئی عہدیدار اور سابق کرکٹرز مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک آفیشل نے کہا کہ آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے التوا کا فیصلہ ہونے کا قوی امکان ہے، دیکھنا یہ ہے کہ باضابطہ اعلان ہوتا ہے ہیں یا نہیں، حالات میگا ایونٹ کیلیے سازگار نظر نہیں آرہے،کرکٹ آسٹریلیا اور دیگر بڑے ملکوں کے بورڈز کو بھی اس فیصلے پر اعتراض نہیں ہوگا۔دوسری جانب آئی سی سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے التوا کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا،رواں سال آسٹریلیا میں ہی انعقادکیلیے تیاریاں جاری ہیں، بورڈ میٹنگ میں اس معاملے پر غور کرنے کے بعد فیصلہ مناسب وقت پرہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔