خیبر پختون خوا میں عید کے بعد کاروبار بحال، 4 دن دکانیں کھلیں گی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 27 مئ 2020

 پشاور: خیبر پختون خوا میں عید کے بعد کاروبار پرانی شرائط پر بحال ہوگئے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے عید کی چھٹیاں ختم کے بعد دکانوں اور کاروباری مراکز کے لئے اوقات کا تعین کردیا ہے جس کے تحت تمام دکانیں ہفتے میں 4  دن پیر سے جمعرات شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی جب کہ جمعہ سے اتوار تک تین دن چھٹی ہوگی، حجام اور سیلون ہفتے میں 3 دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو کھلے رہیں گے اور سب کو ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے مشیر برائے اطلاعات اجمل خان وزیر نے پشاور کے مختلف بازاروں میں ایس او پیز کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت دو طرفہ جنگ لڑ رہی ہے، ایک کورونا کے خلاف اور دوسری غربت و افلاس کے خلاف ہے، ہمارے ملک کی کافی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہمیشہ غریب طبقے کا سوچتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کے لئے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا جو ملکی تاریخ کا بہترین اور شفاف پروگرام ہے۔

احساس پروگرام کے دوسرے فیز میں خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے بھی غریبوں کو کیش فراہم کرنے کا سلسلہ جلد شروع ہوجائے گا، اسکے علاوہ زکوٰۃ فنڈ سے بھی مستحقین کو 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے، وزیراعلیٰ محمود خان کی خصوصی ہدایت پر محکمہ زکوٰۃ کے پاس رجسٹرڈ 29 ہزار افراد کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچائی گئی ہے۔

اجمل وزیر نے اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے خود کورونا سے متاثر ہوگئے، چیف سیکرٹری اس وقت قرنطینہ میں ہیں لیکن گھر سے تمام انتظامی امور کی نگرانی کر رہے ہیں۔

مشیر اطلاعات نے ذخیرہ اندوزوں کو ایک بار پھر خبردار کیا کہ ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے آرڈنینس لایا گیا ہے۔ آرڈیننس میں ذخیرہ اندوزوں کے لئے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں اور ان میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز اور طبی عملہ و سائل کی کمی کے باوجود کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر خدمات سرانجام دے رہا ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں سختی اور نرمی دونوں عوام کے تحفظ کے لئے ہیں، ایس او پیز پر عمل درآمد کی صورت میں مزید نرمیاں بھی کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔