- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
لاک ڈاون کے باعث تاجرو درآمد کنندگان کے اربوں روپے کی وصولیاں رک گئی
کراچی: کورونا وائرس لاک ڈاون کے باعث تاجرو درآمد کنندگان کے اربوں روپے مالیت کی وصولیاں رک گئی ہیں۔
پاکستان میں کورونا وباء کی آمد کے ساتھ لاک ڈاون اگرچہ 17 مارچ 2020 سے شروع کیا گیا لیکن تاجر ودرآمدکنندگان سے دسمبر 2019 کے دوران مال خریدنے والے تاجر بھی مال کے عوض بڑے تھوک تاجر اور درآمد کنندگان کو ادائیگیوں میں ناکام رہے ہیں اسطرح سے تھوک تاجر اور درآمد کنندگان کا اربوں روپے کا سرمایہ 6 ماہ سے منجمد ہوگیاہے۔
مدینہ پلازہ آٹو پارٹس مارکیٹ کے صدر کامران فرپو نے ایکسپریس کو بتایاکہ تھوک بیوپاری اور درآمدکنندگان عموما ایک ماہ تا تین ماہ کے عرصے کےلیے اپنے مخصوص خریداروں کو مال فروخت کرتے ہیں اور بیشتر خریداروں کو ایک ماہ تا تین ماہ کے پوسٹ ڈیٹڈ چیکوں کے عوض مال فروخت کیا جاتا ہے لیکن جاری کاروباری حالات اور لاک ڈاون کے باعث مال کے عوض وصول شدہ ہزاروں پوسٹ ڈیٹڈ چیکس باونس ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مارکیٹوں کے بڑے پلئیرز فروخت شدہ مال کے عوض وصولیاں رکنے سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
ادھر درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ ملک میں لاک ڈاون کا دورانیہ 57 دن ہے جب کہ محکمہ کسٹمز کنسائمنٹس پردرآمدکنندگان کو صرف چند روزہ ڈیمریج وڈیٹینشن چارجز کی چھوٹ دے رہاہے۔ گزشتہ 6 ماہ سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث تھوک تاجر اور درآمد کنندگان بدترین مالیاتی بحران سے دوچار ہوگئے ہیں۔ عدم وصولیوں سے جوڑیا بازار، کپڑا مارکیٹ کے تھوک بیوپاری، چائے مصالحہ جات، کیمیکل اینڈ ڈائز ودیگر اشیاء کے درآمد کنندگان شامل ہیں۔
متاثرہ تاجروں کا کہناہے کہ مارکیٹ کے بڑے پلیئرر اب اپنے خدمات انجام دینے والے ملازمین کی ڈاون سائزنگ پر غور کررہے ہیں جبکہ متعدد تھوک تاجر اور درآمد کنندگان اپنے اپنے کاروباری شعبوں کو تبدیل کرنے کی حکمت عملی وضح کررہے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاک ڈاون کے باعث شادی ہال و بینکوئیٹ بزنس، ائرلائن اور ٹریول ایجنسیوں، کیٹرنگ، پوٹلنگ، ریسٹورنٹس سمیت دیگر متعدد کاروباری شعبے جمود کا شکار ہیں البتہ اجناس اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کی کاروباری سرگرمیوں کے حجم میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔ متاثرہ تھوک تاجر اور درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ اگر لاک ڈاون مزید جاری رہا اور کاروباری ایام کو محدود رکھاگیا تو ملک کے تمام کاروباری شعبوں میں تاریخ ساز بحران پیدا ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔