- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
انور منصور اور فروغ نسیم توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، جسٹس فائز عیسی
اسلام آباد: صدارتی ریفرنس کیخلاف کیس میں جسٹس فائز عیسی نے متفرق درخواست جمع کرادی۔
جسٹس فائز عیسی نے درخواست میں کہا کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے ججز کیخلاف توہین آمیز بیان دیا، یہ بیان انہوں نے عدالت میں فروغ نسیم کی موجودگی میں دیا جنہوں نے عدالت میں اس سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا، بیان پہلے سے طے شدہ اور تیاری کیساتھ تھا اور کسی سوال کے جواب میں نہیں دیا تھا۔
جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ انور منصور اور فروغ نسیم توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، انور منصور ٹی وی پر بھی کہہ چکے کہ انہوں نے بیان حکومتی معلومات پر دیا۔
جسٹس فائز عیسی نے شہزاد اکبر کی تعیناتی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر کی بطور چیئرمین اثاثہ جات ریکوری یونٹ تعیناتی غیرقانونی ہے، یہ یونٹ کس نے بنایا اور چیئرمین کس نے تعینات کیا؟ کیا چیئرمین کی تعیناتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوئی؟ کیا شہزاد اکبر نے اپنے اثاثے اور اہلخانہ کی شہریت ظاہر کی؟ معاون خصوصی آئینی عہدہ نہیں اور نہ اس کا حکومتی امور سے کوئی تعلق ہے۔
جسٹس فائز عیسی نے موقف اختیار کیا کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان کے ججز کیخلاف بیان کو مرکزی درخواست اور ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔