میجر شبیر شریف کا 42واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے

ویب ڈیسک  جمعـء 6 دسمبر 2013
میجر شبیر شہید کو زبر دست خراج عقیدت  پیش کیا گیا اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کی  گئی۔

میجر شبیر شہید کو زبر دست خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کی گئی۔

لاہور: دشمن کے خلاف سینہ سپرہوکرجان کا نذرانہ پیش کرنے والے میجرشبیرشریف شہید نشانِ حیدرکو ان کی 42ویں برسی کے موقع پر  لاہور میں زبر دست خراج عقیدت  پیش کیا گیا اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کی  گئی۔

لاہورکے جے اوسی میجرجنرل بلال اکبرنے شہید میجرشبیرشریف کی قبرپرچیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی طرف سےپھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس موقع پرمیجرجنرل سجاد علی خان، شہید کی بہن نجمہ، ان کے بیٹے تیمورشبیراوردوسرے عزیزواقارب بھی موجود تھے، میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا، شہید کی قربانی لازوال ہوتی ہے جسے  کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

میجر شبیر شریف شہید نے  1971 کی پاک بھارت جنگ میں دشمن کو ناکوں چنے چبوائے،  ان کی قیادت میں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کو اونچے بند پر قبضہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی،  میجر شبیر شریف نےاس معرکے میں دشمن کے 43سپاہیوں کو ہلاک کیا  اور 28قیدی بنالئے اس  کے علاوہ   دشمن کے 4 ٹینک بھی تباہ کئے، 6 د سمبر 1971 کو دشمن کے حملے کا دفاع کرتے ہوئے میجر شبیر شریف اینٹی ائر کرافٹ گن سے دشمن کے ٹینکوں پر گولہ باری کر رہے تھے کہ دشمن کے ٹینک کا ایک گولہ انہیں لگا اور وہ شہید ہو گئے۔

میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ اُنھوں  نے  پاک فوج کے 3 اعلیٰ ترین اعزاز بھی  حاصل کئے۔ میجر شبیر شریف  نے بطور کیڈٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے اعز ازی شمشیر حاصل کی،  1965ء کی پاک بھارت جنگ میں بہادری سے دشمن کا مقابلہ کربنے پر ستارۂ جرأت اور 1971ء کی جنگ میں ملک کا سب سے اعلیٰ عسکری اعزاز نشانِ حیدر حاصل کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔