- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
ترک سائنسدانوں کا کورونا وائرس تلف کرنے والے برقی ماسک بنانے کا دعویٰ
استنبول : ترک ماہرین نے کورونا سمیت مختلف اقسام کے وائرس کو تلف کرنے والا برقی ماسک بنایا ہے جو ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد 12 گھنٹے تک کام کرتا رہتا ہے۔
اکسارے یونیورسٹی کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ان کا تیارکردہ ماسک وائرس، جراثیم اور نئے کورونا وائرس کو تلف کرسکتا ہے۔ اس طرح کورونا سمیت کئی طرح کے جراثیم اور وائرس کو ختم کیا جاسکتا ہے جس سے انسان محفوظ رہ سکتا ہے یا کم ازکم اس کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اس طرح ماسک پہننے والے کو صاف اور وائرس سے پاک ہوا ملتی رہتی ہے۔ یہ ماسک دو ماہرین نے اپنے ایک منصوبے کے تحت تیار کیا ہے ۔ اس ضمن میں ڈاکٹر طارق یِلماز اور ان کے ساتھی نے پورے لاک ڈاؤن کے دوران اس ماسک پر کام شروع کیا ہے اور دن رات کی محنت کے بععد اس کا پہلا نمونہ (پروٹوٹائپ) تیار کیا ہے۔
ڈاکٹر طارق اور ان کے ساتھیوں نے نوٹ کیا کہ کورونا وبا شروع ہوتے ہی ترکی میں عوام اور خود ڈاکٹروں کے لئے ماسک کی شدید قلت پیدا ہوگئی تھی۔ اسی بنا پر انہوں نے خود تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا اور ماسک بنانے کا فیصلہ کیا جس میں بطورِ خاص الٹراوائلٹ روشنی کا انتظام کیا گیا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ الٹراوائلٹ یا بالائے بنفشی شعاعیں کئی طرح کےجراثیم اور وائرس کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں لیکن کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اسے براہِ راست انسانی جلد پر نہیں ڈالا جاسکتا کیونکہ الٹراوائلٹ شعاعیں جلد کے لیے خطرناک اور سرطان کی وجہ بھی بن سکتی ہیں۔
ڈاکٹر طارق نے بتایا کہ ایک سو سال سے ہم جانتے ہیں کہ الٹراوائلٹ شعاعیں کئی طرح کے وائرس اور جراثیم کو تباہ کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتی ہیں۔ اسی بنا پر انہوں نے ماسک کے اندر بالائے بنفشی روشنیاں لگائی ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین نے ماسک کے اندر چاندی کے اوراق اور پرتیں لگائی ہیں کیونکہ جراثیم کو ختم کرنے میں چاندی کی افادیت بھی صدیوں سے مسلمہ ہے۔ اس طرح یہ ماسک ایک طرح کا برقی فلٹر بن گیا ہے جو وائرس کو جسم میں داخل ہونے سے قبل ہی مارڈالتا ہے۔
دوسرے سائنسداں ایمرے ارسلان نے بتایا کہ دو ماہ کی مسلسل محنت کے بعد یہ ایجاد ممکن ہوئی ہے۔ اس ماسک کو پاور بینک سے بھی چارج کیا جاسکتا ہے۔
ان ماہرین نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے اس ماسک کی آزمائش کہاں کی ہے اور پہننے والوں کو الٹراوائلٹ شعاعوں سے بچانے کا کیا انتظام کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔