کورونا کی میت سے زندہ انسانوں میں منتقلی کے شواہد نہیں ملے، ڈاکٹر ظفر مرزا

ویب ڈیسک  جمعـء 29 مئ 2020
عید کے دنوں میں ٹیسٹنگ کم ہوئی اب رفتار معمول پر آجائے گی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا۔ (فوٹو، فائل)

عید کے دنوں میں ٹیسٹنگ کم ہوئی اب رفتار معمول پر آجائے گی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا۔ (فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس میت سےزندہ انسانوں میں منتقل ہونے کےشواہد نہیں ملے۔

ملک میں کورونا وائرس کی وبا سے متعلق تفصیلات کے بارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں غفلت نہ برتیں، آئندہ آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کے کیسز اور اس کے باعث ہونے والی اموات میں اضافہ ہوگا۔ احتیاط وائرس سےبچاوکیلئے ضروری ہے۔کئی مرتبہ بڑے شہروں کےبڑےاسپتالوں میں بستر اوروینٹی لیٹرزنہیں ملتے۔ تاحال اس دست یاب بستروں اور وینٹی لینٹرز کی تعداد قابو میں ہے۔ اس وقت صرف 18 سے 20 فی صد وینٹی لیٹر ہی زیر استعمال ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے میت سے زندہ انسانوں میں منتقلی کے شواہد نہیں ملے ہیں اسی لیے وبا سے انتقال کرنے والوں کی تدفین کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ تاہم متاثرہ شخص کی تجہیز و تکفین کرنے والوں کے لیے حفاظتی لباس پہننا اور احتیاط کرنا لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تجہیز و تکفین کے نئے ایس او پی جاری

انہوں ںے کہا کہ عید کے باعث ٹیسٹنگ سست ہوئی تھی تاہم اب دوبارہ اس کی رفتار بڑھائی جائے گی۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی 35 فی صد تعداد صحت یاب ہوچکی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جمعے کے روز پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات سامنے آئیں اور اس ایک دن کے اندر 57 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1 ہزار 3 سو 57 تک جا پہنچی ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 64 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔