جولیا رابرٹس

رانا نسیم  اتوار 31 مئ 2020
 کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی اداکارہ کا احوال زیست ۔ فوٹو : فائل

 کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی اداکارہ کا احوال زیست ۔ فوٹو : فائل

قدرت کی عطا کردہ صفت ’’تجسس‘‘ انسانی فطرت کا وہ خاصا ہے، جس نے اس کے سر پر اشرف المخلوقات کا تاج سجا دیا، کیوں کہ  یہ تجسس ہی ہے جس نے انسان کے ذہن میں ’’کیوں، کیا اور کیسے‘‘ کا سوال پیدا کیا اور پھر اس سوال کا جواب تلاش کرتے کرتے انسان نے کبھی ہواؤں میں پرندوں کی طرح اڑنا سیکھ لیا تو کبھی مچھلیوں کی طرح پانی میں تیرنا۔ انسانی تاریخ کی ساری ترقی، سارا علم اور ساری کامیابیاں اسی تجسس یعنی جاننے کی چاہ کی مرہون منت ہیں۔

گزشتہ صدی کے سب سے بڑے سائنسدان آئن سٹائن سے پوچھا گیا کہ آپ میں اتنا ٹیلنٹ کس طرح پیدا ہوا؟ تو انہوں نے تھوڑے توقف کے بعد سوال کرنے والی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیا ’’ تجسس کی وجہ سے‘‘ اس دنیا کا سارا حسن تجسس کے دم سے ہے، اگر انسان میں تجسس نہ ہوتا تو ہم آج بھی پتھر کے دور میں کسی غار میں بیٹھے کچا گوشت کھا رہے ہوتے۔ تجسس کے ہاتھوں مجبور انسان صرف جان دار یا بے جان چیزوں ہی نہیں بلکہ اپنے جیسے دیگر انسانوں کے بارے میں بھی جاننا چاہتا ہے اور بات اگر پسند کی ہو تو وہ اپنی پسندیدہ شخصیات کے بارے میں جاننے کو اپنی بہت بڑی خواہش بنا لیتا ہے۔ ایسے ہی ایک انسان کی زندگی کی روداد یہاں بیان کرکے ہم کروڑوں پرستاروں کی خواہش کی تکمیل کرنے جا رہے ہیں اور وہ انسان ہے جولیا رابرٹس۔

ہالی وڈ کی خوبصورت، مہنگی اور مقبول ترین اداکاروں میں شامل جولیا فیونا رابرٹس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ شہرت کی جن بلندیوں کو انہوں نے چھوا، اس کے بارے میں شائد انہوں نے کبھی خود بھی نہیں سوچا ہو گا۔ فلمی دنیا کے سفر میں ایکشن، رومانس اور مزاحیہ سمیت ہر قسم کے کردار نبھا کر انہوں نے شوبز انڈسٹری پر اپنی گہری چھاپ بنا رکھی ہے۔

مختلف اداروں اور  میگزین کی طرف سے اداکاری، خوبصورتی، شہرت اور کمائی کے اعتبار سے بنائے جانے والے تمام پیمانوں میں جولیا کو ہمیشہ ایک نمایاں مقام حاصل رہا۔ ان کا شمار دنیا بھر کی ایسی 16 اداکاروں میں ہوتا ہے، جو آسکر، بی اے ایف ٹی اے، کریٹیکس چوائس، گولڈن گلوب اور ایس اے جی ایوارڈ اپنے نام کر چکی ہیں۔ بہترین اداکارہ کی فلمیں صرف امریکی باکس آفس میں دو ارب ڈالر سے زائد کی کمائی کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کرچکی ہیں، ایک فلم کے لئے 20 ملین ڈالر معاوضہ لینے والی پہلی اداکارہ کی 13فلموں کو آسکر کے لئے نامزد کیا جا چکا ہے لیکن… اپنی تمام تر کامیابیوں اور بے پناہ مقبولیت کے باوجود جولیا رابرٹس کا خود کے بارے میں یہ کہنا کہ ’’ میں ایک معمولی انسان ہوں جو غیرمعمولی کام کر رہا ہے‘‘ بلاشبہ ان کو عظیم اداکارہ ثابت کرتا ہے۔

آسکر ونر اداکارہ 28 اکتوبر 1967ء کو سمرنا،جارجیا میں پیدا ہوئیں، ان کے والد والٹر گریڈی رابرٹس ایک ویکیوم کلینر سیلز مین جبکہ والدہ بیٹے لو بریڈیمیس ایک چرچ میں ملازمہ اور جائیداد کی خریدوفروخت کے کام سے منسلک تھیں۔

جولیا کے آباؤ اجداد کا تعلق انگلش، سکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، جرمنی اور سویڈن سے تھا۔ ماضی میں جولیا کے والدین کا بھی شوبز سے کچھ تعلق رہا اور اس دوران  افواج کے لئے بنائے جانے والے ایک تھیٹر کے دوران ان دونوں کی ملاقات ہوئی اور 1955ء میں انہوں نے شادی کرلی، تاہم یہ تعلق زیادہ دیر نہ چل سکا اور جولیا کی پیدائش کے صرف 4 سال بعد ہی ان میں طلاق ہو گئی، جس کے بعد بیٹے لو بریڈیمیس نے  مائیکل موٹس سے دوسری شادی کر لی جو طبعیتاً ایک بداخلاق اور بے روزگار انسان تھا، جس کی وجہ سے جولیا اسے سخت ناپسند کرتی تھی۔

1983ء میں یہ شادی بھی ناکام ہو گئی، جس کے بارے میں بیٹے لو بریڈیمیس کا کہنا تھا کہ ’’مائیکل سے شادی کرنا اس کی زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی‘‘ اسی دوران جولیا جب 10 سال کی عمر کو پہنچی تو اس کے حقیقی والد والٹر رابرٹس کینسر کے باعث چل بسے۔ جولیا کا والٹر رابرٹس سے بڑا عجیب رشتہ تھا یعنی وہ باپ بیٹی ہو کر بھی کبھی بہت زیادہ گھلے ملے نہیں، اس ضمن میں جولیا کہتی ہیں کہ ’’میرے والد نے پوری زندگی میں جو بات مجھ سے براہ راست کی وہ یہ تھی کہ زندگی میں کبھی  بھی کوئی ایسی بات مت کرنا جس کا کوئی مطلب نہ ہو‘‘ والدین میں طلاق، سوتیلے باپ کی بداخلاقی اور حقیقی باپ کے انتقال جیسے معاملات کی وجہ سے جولیا ایک بار تو اندر سے ٹوٹ ہی گئیں، جس کا ذکر وہ خود کچھ یوں کرتی ہیں کہ ’’ میرا بچپن کچھ محرومیوں اور مشکلات میں گزرا، والدین میں طلاق اور کم عمری میں والد کے انتقال کی وجہ سے بہت ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکی تھی، تاہم اس وقت مجھے میری بڑی بہن نے مکمل سہارا دیا‘‘ اداکارہ نے سمرنا کے کیمبیل ہائی سکول سے گریجوایشن کرنے کے بعد جارجیا سٹیٹ یونیورسٹی میں داخلہ لیا، تاہم بدقسمتی سے وہ یہاں اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکیں۔

جولیا کو بچپن سے ہی جانوروں سے بہت زیادہ محبت تھی اور اسی وجہ سے وہ مویشیوں کی ڈاکٹر بننا چاہتی تھی لیکن ان کی یہ خواہش کبھی پوری نہ ہو سکی اور بعدازاں انہوں نے صحافت میں داخلہ لے لیا۔ اسی دوران جولیا کے بھائی ایرک رابرٹس نے ہالی وڈ میں کامیابیاں سمیٹنا شروع کیں تو اس سے متاثر ہو کر انہوں نے بھی اداکاری میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد مستقبل کی سپرسٹار نے صرف 17 برس کی عمر میں نیویارک سٹی کا رخت سفر باندھ لیا، جہاں انہوں نے ایک طرف کلک ماڈلنگ ایجنسی کے ساتھ کام شروع کیا تو دوسری طرف اداکاری کی باقاعدہ کلاسز لینا شروع کر دیں۔

ہالی وڈ سپرسٹار جولیا رابرٹس نے فنی سفر کا آغاز 1987ء میں بننے والی فلم Firehouse سے کیا، جس میں ان کے کردار کا کوئی نام تک نہیں تھا، کچھ یہی حال ان کی اگلی فلم Satisficationکا تھا، تاہم 1988ء میں بننے والی فلم Mystic Pizza نے جولیا کو انڈسٹری میں بریک تھرو دلوا دیا، یہ ایک رومانوی فلم تھی، جس میں جولیا کو مرکزی کردار میں دیکھا گیا۔

1989ء ہی میں نشر ہونے والی ایک مزاحیہ ڈرامہ فلم Steel Magnolias میں جولیا کی اداکاری کو خوب سراہا گیا، جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ اس فلم کی وجہ سے نہ صرف جولیا کو گولڈن گلوب ایوارڈ ملا بلکہ انہیں آسکر کے لئے بھی نامزد کر دیا گیا۔ عالمی سطح پر رابرٹس کی پہچان کا سبب 1990ء میں بننے والی فلم Pretty Woman بنی۔ صرف 14 ملین ڈالر کی لاگت سے بننے والی اس فلم نے باکس آفس پر 464 ملین ڈالر کمائی کرکے فلم انڈسٹری میں ایک بھونجال برپا کر دیا۔ اس فلم کے بعد جولیا نے شہرت کی ان بلندیوں پر چڑھنا شروع کیا، جس میں تاحال کوئی زوال نہیں۔ اداکارہ نے فلم انڈسٹری کو Blood Red، Hook، The Player، The Pellican Brief، Sleeping with the Enemy، Erin Brockovich، Closer، Something to Talk About، My Best Friend’s Wedding، Notting Hill، August: Osage County، Mother’s Day، Wonder اور Ben is Back جیسی کامیاب ترین فلمیں دے کر کروڑوں دلوں پر راج کیا۔

اداکاری کے بعد جولیا رابرٹس نے پروڈکشن میں قسمت آزمائی کی اور Red Om Films کے نام سے کمپنی بنا رکھی ہے۔ اس کے ساتھ وہ پراپرٹی کے بزنس سے بھی کسی حد تک منسلک ہیں، ملیبو(کیلی فورنیا) میں جولیا نے کئی گھر بنا رکھے ہیں، وہ گھروں کی خریدوفروخت کے کام میں کافی خوشی محسوس کرتی ہیں۔

اسی طرح جزیرہ ہوائی کے ساحلی مقام کوائی پر بھی جولیا کا گھر ہے۔ پیشہ وارانہ زندگی کی رعنائیوں اور گہما گہمی کے دوران 1993ء میں رابرٹس نے معروف گلوکار لیلے لوٹ سے بیاہ رچا لیا لیکن یہ رشتہ زیادہ دیر تک نہ چل سکا اور 1995ء میں ہی ان میں طلاق ہو گئی، جس کے بعد 2000ء میں اداکارہ کی ملاقات ایک فلم کے سیٹ پر کیمرہ مین ڈینئل موڈر سے ہوئی، اس وقت موڈر شادی شدہ تھے لیکن پھر انہوں نے اپنی بیوی سے طلاق لے لی اور 2002ء میں جولیا سے شادی کر لی، اس جوڑے کو قدرت نے تین بچے عطا کئے، جن میں سے دو جڑواں ہیں۔ اگرچہ جولیا پیدائشی طور پر عیسائیت سے تعلق رکھتی ہیں لیکن 2010ء میں انہوں نے اپنا مذہب (ہندو) تبدیل کر لیا اور اپنے بچوں کے نام بھی ہندی رکھ لئے۔ جولیا رابرٹس یونیسیف سمیت متعدد فلاحی اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

 

فلم، ٹی وی، ایوارڈز اور نامزدگیاں

ہالی وڈ سپرسٹار جولیا رابرٹس کی شوبز کی دنیا میں انٹری 1987ء میں بننے والی فلم Firehouse سے ہوئی، اگرچہ اس فلم میں ان کا کردار بہت محدود تھا لیکن اس مختصر کردار نے ہی انہیں فلم Satisfaction کے ڈائریکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیابی دلائی۔ Satisfaction کے بعد انہیں اسی سال بننے والی فلم Mystic Pizza میں مرکزی کردار مل گیا، جس کے بعد جولیا نے شہرت کی وہ اڑان بھری کے پھر پیچھے پلٹ کر نہیں دیکھا، اداکارہ نے فلمی شائقین کوBlood Red، Steel Magnolias، Pretty Woman، Hook، The Player، The Pellican Brief، Sleeping with the Enemy، Erin Brockovich، Closer، Something to Talk About، My Best Friend’s Wedding، Notting Hill، August: Osage County، Mother’s Day، Wonder اور Ben is Back سمیت 50 سے زائد سپر ہٹ فلمیں دیں۔ ’’پریٹی وومن‘‘ نے ٹیلی ویژن کے سفر کا آغاز بھی فلم کے ساتھ ہی کیا۔

1987ء میں انہوں نے اس وقت کے معروف مقامی ڈرامہ سیریز Crime Story میں کام کرکے ٹیلی ویژن شائقین کو اپنا گرویدہ بنا لیا، پھر 1988ء میں انہوں نے Miami Vice (ڈرامہ سیریز) اور ٹیلی ویژن فلم Baja Oklahoma میں اداکاری کے جوہر دکھلائے۔ ہر عمر کے افراد کی پسندیدہ اداکارہ نے Before Your Eyes: Angelie’s Secret، Friends، Murphy Brown، Law & Order، Maker: Women Who Make America، The Normal Heart، Running Wild with Bear Grylls اور Homecoming سمیت 19 ٹی وی ڈرامہ یا فلم میں کام کیا۔ رابرٹس 3 فلموں اور 6 ٹی وی پروگرامز میں ایگزیکٹو پروڈیوسر کی ذمہ داریاں بھی نبھا چکی ہیں۔

دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوںکا لوہا منوانے والی اداکارہ کو عالمی سے لے کر مقامی سطح تک کے تقریباً تمام ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے یا پھر کم از کم نامزد ضرور کیا جا چکا ہے۔ وہ شوبز کی دنیا کے سب سے بڑے اعزاز یعنی آسکر کو بھی اپنے نام کرچکی ہیں۔

فلم Erin Brockovich، August: Osage County، Pretty Woman اور Steel Magnolias میں بہترین پرفارمنس پر انہیں چار بار آسکر کے لئے نامزد کیا گیا اور 2001ء میں بہتری اداکارہ کے طور پر وہ یہ اعزاز لے اڑیں۔ اداکارہ نے ایک ایک بار برٹش اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس فلم، کریٹیکس چوائس، سکرین ایکٹرز گیلڈ، ایم ٹی وی موویز، ٹین چوائس، لندن فلم کریٹیکس، لاس اینجلس فلم کریٹیکس ایسوسی ایشن، سان ڈیاگو فلم کریٹیکس، سیٹلائیٹ، پام سپرنگز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول، دو بار ہالی وڈ فلم فیسٹیول، تین تین بار گولڈن گلوب، نیشنل بورڈ آف ریویو اور چار بار بلاک باسٹر انٹرٹینمنٹ ایوارڈ اپنے نام کیا، ان کے علاوہ بہترین پرفارمنس پر انہیں درجنوں ایوارڈز کے لئے نامزد بھی کیا جا چکا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔