نئی قسم کے ٹرانسسٹر جو 8000 وولٹ برداشت کرسکتے ہیں

ویب ڈیسک  اتوار 31 مئ 2020
اس ایجاد سے بجلی کی بڑی مقدار کو سنبھالنے والے نئے نظام کی تیاری میں مدد ملے گی

اس ایجاد سے بجلی کی بڑی مقدار کو سنبھالنے والے نئے نظام کی تیاری میں مدد ملے گی

اتھیکا، نیویارک: برقی ٹرینوں، گاڑیوں اور جہازوں کو ممکن بنانے والی ایک نئی اختراع سامنے آئی ہے جس نے خود سلیکن کو مات دیدی ہے۔ یعنی ماہرین نے ایک ٹرانسسٹر بنایا ہے جو 8000 وولٹ تک بجلی برداشت کرسکتے ہیں۔

اگرچہ ہمیں برقی کاروں کا شوق تو ہے لیکن ہم بھاری بھرکم بیٹریاں ساتھ لے جانا نہیں چاہتے کیونکہ کار ہو یا برقی جہاز یہ بیٹریاں بہت جگہ گھیرتی ہیں۔ اس کے لیے یونیورسٹی آف بفیلو کے سائنسدانوں نے گیلیئم آکسائیڈ پر مبنی ٹرانسسٹر تیار کیا ہے۔ اس کی تفصیلات آئی ای ای ای الیکٹرون ڈیوائس لیٹر کی جون میں شائع ہوئی ہے۔اس میں ماہرین نے تمام تفصیلات کے متعلق بتایا ہے کہ کس طرح ایک چھوٹا برقی سوئچ 8 ہزار وولٹ کو سنبھال سکتا ہے۔

اس ایجاد سے بجلی کی بڑی مقدار کو سنبھالنے والے نئے نظام کی تیاری میں مدد ملے گی۔ اس شعبے کو پاور الیکٹرانکس کہا جاتا ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ زیادہ فاصلے تک سفر کرنے والی برقی سواریوں کی تیاری میں بہت مدد ملے گی۔

اس پر کام کرنے والے ماہر اُتم سنگی سیٹی کہتے ہیں کہ ٹرانسسٹر بجلی کی بڑی مقدار سنبھال سکتا ہے اور اس کی بنیاد پر مائیکرو گرڈ اور سالڈ اسٹیٹ ٹرانسفارمر بنانے کی راہ بھی کھلے گی۔ ماہرین نے اس کے لیے ایک خاص طبعی (فزیکل) کیفیت پر غور کیا ہے جسے ’بینڈ گیپ‘ کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بجلی کے ایصال کے دوران ایک الیکٹرون کو حرکت دینے کے لیے کتنی توانائی درکار ہوگی۔ جن نظاموں کا بینڈ گیب زیادہ ہوتا ہے وہ بہت چھوٹی جسامت میں زیادہ بجلی سہہ سکتے ہیں۔ اس ضمن میں گیلیئم آکسائیڈ کا بینڈ گیپ غیرمعمولی طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

لیکن اس کے علاوہ ٹرانسسٹر کی حفاظت کے لیے اس کی سطح کو خاص پالیمر اور ایس یو 8 نامی پرت سے بھی ڈھانپا گیا ہے۔ اس کے بعد جب تجربہ کیاگیا تو معلوم ہوا کہ8,032  وولٹ برداشت کرگیا اور اس کے بعد اس نے جواب دیدیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔