- پشاور ہائیکورٹ نے چیئرمین ایف بی آر کی تنخواہ روکنے کا حکم
- اسلام آباد میں وفاقی وزارتوں کے کوہسار بلاک سے بجلی کی تاریں چوری
- ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین تیار کرلی
- 3 کروڑ نوری سال دور موجود اسپائیڈر کہکشاں کی نئی تصویر جاری
- جن خواتین کو حیض آنا بند ہوجائے ان کے لیے کیا چیزیں نقصان دہ ہیں؟
- امتحان میں نقل کرانے کیلئے طلبا کے احباب کا انوکھا طریقہ
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی
- سانحہ 9 مئی؛علی امین گنڈاپور سمیت تحریک انصاف کے 29 رہنماؤں کے وارنٹ جاری
- اقتصادی محاذ پرمثبت پیش رفت سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 65000 کی نفسیاتی حد بحال
- متحدہ عرب امارات کی 87 ممالک کیلیے ویزا فری سہولت؛ اسرائیل بھی شامل
- ملیر جیل میں ایڈز کے قیدی نے پہلی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی
- امریکی سفیر کی پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کے لیے حمایت کی یقین دہانی
- طارق روڈ پر وین میں 8 لاکھ کی ڈکیتی، مزاحمت پر دو زخمی، کورنگی میں شہریوں نے ڈاکو مارڈالا
- سعودی عرب؛ پاکستانی کی لاٹری میں کروڑوں روپے مالیت کی کار نکل آئی
- کوئٹہ: حوالہ و ہنڈی میں ملوث دو ملزمان گرفتار، 7 ہزار ڈالرز اور 22 لاکھ روپے برآمد
- شہلا رضا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پہلی خاتون صدر منتخب
- سائفر کیس میں کیا بے چینی تھی جو رات 9 بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
خردبینی ہیروں والا مہنگا ترین کپڑا، قیمت 125,000 روپے فی میٹر!
نیویارک: بیلجیئم کی ایک کمپنی ’’اسکیبل‘‘ گزشتہ کئی سال سے بے حد مہنگا کپڑا بنا رہی ہے جو صرف امیر اور ارب پتی گاہکوں کےلیے ہوتا ہے۔ اس کمپنی کا ایک برانڈ، جو ’’ڈائمنڈ چپ‘‘ کے نام سے مشہور ہے، اتنا مہنگا ہے کہ اس کے ایک میٹر ٹکڑے (جس کا ارض ڈیڑھ میٹر ہوتا ہے) کی قیمت 750 امریکی ڈالر یعنی تقریباً 125,000 روپے رکھی گئی ہے۔
اسکیبل کا دعوی ہے کہ ڈائمنڈ چپ کپڑے میں اون اور ریشم کے ساتھ ساتھ خردبینی ہیرے بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ البتہ یہ کیسے کیا جاتا ہے؟ اسے کمپنی نے اپنا کاروباری راز قرار دیا ہے۔ کمپنی نے صرف اتنا بتایا ہے کہ یہ منفرد طریقہ ایسا ہے کہ اس کی مدد سے 24 قیراط سونا، پلاٹینم اور دیگر قیمتی پتھر بھی (خردبینی ٹکڑوں کی شکل میں) کپڑے کی بُنائی کا حصہ بنائے جاسکتے ہیں۔
اس کپڑے سے لباس کی سلائی بھی بہت مہنگی ہوتی ہے اور اس طرح ڈائمنڈ چپ سے سلے ہوئے صرف ایک ٹو پیس سوٹ کی قیمت 10 ہزار سے 15 ہزار ڈالر کے درمیان ہوتی ہے جو پاکستانی روپوں میں سولہ لاکھ سے پچیس لاکھ روپے بنتی ہے۔
اس کے خریداروں کی تعداد بہت کم ہے اور یہ کپڑا انتہائی مالدار لوگوں کےلیے ہی بنایا جاتا ہے۔ ایک درزی کے مطابق، اس کے پاس ڈائمنڈ چپ سے کپڑے سلوانے والے صرف چند گاہک ہیں جن میں سعودی عرب کا ایک جوڑا جبکہ نیویارک سے دو مزید گاہک ہیں۔
اب ظاہر ہے کہ جو لوگ کروڑوں روپے میں ایک گھڑی خریدتے ہوں، ان کےلیے ایک جوڑے کے پچیس تیس لاکھ برداشت کرنا کوئی بڑی بات نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔