- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
کورونا: سیکڑوں ملاحوں کو بیروزگاری کے عفریت نے جکڑلیا
کراچی: لاک ڈاؤن نے جہاں ملکی معیشت کی کمر توڑ دی ہے وہیں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں افراد کو بے روزگار کردیا۔
ملک بھر میں 2ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث روزانہ کی بنیادوں پر کما کر کھانے والا دیہاڑی دار طبقہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور ان کا اپنے اہلخانہ کیلیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔
روزانہ کما کر کھانے والے طبقے میں کیماڑی بوٹ بیسن سے چلنے والی چھوٹی بڑی کشتیوں کے سیکڑوں ملاح اور لانچوں کا وہ عملہ بھی شامل ہے جو روزانہ مسافروں کے ہمراہ گہرے سمندر کا رخ کرتے ہیں اور اپنے گھر والوں کی کفالت کرتے ہیں، لانچیں چلتی ہیں تو ان کے گھروں کے چولہے جلتے ہیں تاہم لاک ڈاؤن نے ان کا یہ واحد ذریعہ معاش بھی چھین لیا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کیلیے حکومت سندھ کے صوبہ بھرمیں لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوتے ہی پاکستان کوسٹ گارڈ اور نیوی حکام کی جانب سے ایس او پی جاری کرتے ہوئے لانچوں کے بھی گہرے سمندر میں جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ نیزکراچی سمیت ملک بھر سے تفریح وطبع اور سمندر کی سیر کیلیے کیماڑی بوٹ بیس آنے والی فیملیز پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
لانچوں کو ڈیزل کی فراہمی بھی معطل کر دی گئی تھی جس کے باعث ان لانچوں اور چھوٹی بڑی کشتیوں و اسٹیمر کے مالکان نے مجبوراً اپنی کشتیاں کیماڑی جیٹی سے متصل سمندر میں لنگرانداز کردی ہیں اور اب گذشتہ 2 ماہ سے ان کے پاس کرنے کو کچھ بھی نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔