لائیو اسٹریمنگ کیس؛ ڈالرز کی چمک اصولوں پر بھاری پڑگئی

سلیم خالق  اتوار 31 مئ 2020
آئندہ بڑی رقم نہ ملنے کے خدشات، مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور کنٹریکٹ کی خامیوں نے بھی سخت اقدام سے باز رکھا۔ فوٹو: فائل

آئندہ بڑی رقم نہ ملنے کے خدشات، مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور کنٹریکٹ کی خامیوں نے بھی سخت اقدام سے باز رکھا۔ فوٹو: فائل

کراچی: ڈالرز کی چمک اصولوں پر بھاری پڑ گئی، پی سی بی نے جوئے کی ویب سائٹ پرپی ایس ایل میچز دکھانے کا کیس محض ’’معافی‘‘ پر ختم کر دیا جب کہ سخت کارروائی کے دعوے دھرے رہ گئے۔

22 مارچ کو ’’ایکسپریس‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ سے انکشاف ہوا تھا کہ پی ایس ایل کے میچز جوئے کی ایک غیرملکی ویب سائٹ پر لائیو دکھائے گئے جس پر شرطیں لگیں، پی سی بی نے ابتدا میں موقف اختیار کیا کہ کمرشل پارٹنر نے یہ معاہدہ کیا اور ایسا صرف ان ممالک میں ہوا جہاں  جوا قانونی ہے، بعد میں تردید کی کوشش کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کر لیا کہ میڈیا رائٹس پارٹنر نے بغیر اجازت جوئے کی کمپنی کوبیچے۔

اپریل کے وسط میں چیئرمین احسان مانی نے بھی  پی سی بی پوڈ کاسٹ میں کہا  تھا کہ ’’بیٹنگ کمپنی کو اسٹریمنگ رائٹس ہماری اجازت کے بغیر فروخت کیے گئے، جیسے ہی ہمیں پتا چلا اسے رکوا دیا، میڈیا پارٹنر سے بات چیت جاری اور وہ معافی مانگنے کو تیار ہے،ہمیں پاکستانی ساکھ کی فکر ہے، صرف کرکٹ نہیں یہ ملک کی بات ہے یہاں بیٹنگ غیرقانونی اور اس پر پابندی ہے‘‘۔

مئی کے اوائل میں پی ایس ایل  کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شعیب نوید نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو میں کہا تھا کہ بغیر اجازت معاہدے پر میڈیا پارٹنر کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا اور آئندہ ماہ اعلان ہوگا۔ البتہ گذشتہ روز جاری کردہ پریس ریلیز سے یہ تاثر سامنے آیا جیسے معذرت پر ہی معاملہ نمٹا دیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ میڈیا اور سابق کرکٹرز کے دباؤ میں آ کر پی سی بی نے سخت کارروائی کا اعلان تو کر دیا مگر بعد میں متوقع نقصان کا سوچ کر جوش  ٹھنڈا پڑ گیا،10 لاکھ ڈالر کا تین سالہ معاہدہ آئندہ سال تک کارآمد رہے گا،بورڈ کی اندرونی میٹنگز میں یہ بات سامنے آئی کہ موجودہ حالات میں کوئی اور اتنی بڑی رقم نہیں دے گا،اسے آئندہ 3 سال کیلیے پاکستانی نشریاتی حقوق بھی فروخت کرنے ہیں، مارکیٹ میں اس وقت کوئی کمپنی بڑی رقم دینے پر تیار نہیں ہے۔

پی ایس ایل کے میڈیا پارٹنر سے بورڈ کو توقع ہے کہ وہ یا اس کی دوسری کمپنی پاکستان کرکٹ کے حقوق  خریدنے میں بھی دلچسپی دکھائے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ معاہدہ ختم کرنے کی صورت میں پی سی بی مشکل میں پڑ جاتا کیونکہ لائیو اسٹریمنگ میں جوئے کی تشہیر کی مشروط اجازت معاہدے کا حصہ ہے، یہ نکتہ اٹھا کر میڈیا پارٹنر مشکلات پیدا کر سکتا تھا۔

واضح رہے کہ کنٹریکٹ کے تحت پی سی بی کو تین لاکھ 33 ہزار 333 ڈالر 30 جون 2019 تک ملنا تھے،83 ہزار 333 ڈالر پی ایس ایل 2020ء شروع ہونے سے 4 ہفتے پہلے اور اتنی ہی رقم آخری میچ سے قبل آنا تھی، ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر ٹورنامنٹ ختم ہونے کے 2 ماہ بعد تک وصول کرنے ہیں، 83 ہزار333 کی 2 پیمنٹس جبکہ ایک لاکھ 66 ہزار 667 ڈالر کی آخری قسط اگلے سال ٹورنامنٹ سے پہلے اور بعد میں واجب الادا ہوں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔