- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
حکومت کا پیٹرولیم لیوی بلند ترین سطح پر لے جانے کا انکشاف
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا اورپٹرول پر عائد پیٹرولیم لیوی میں 6 روپے 20 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر کے لگ بھگ کمی کی سفارش کی تھی مگر وزارت خزانہ نے 7 روپے 6 پیسے فی لیٹر کمی کی ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے پٹرول پر عائد پٹرولیم لیوی میں 6 روپے 20 پیسے اضافہ کردیا جس کے پیٹرولیم لیوی کی شرح 30 روپے فی لیٹر کی زیادہ سے زیادہ حد پر پہنچ چکی ہے۔
ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی شرح پہلے ہی سے30 روپے فی لیٹر کی زیادہ سے زیادہ سطح پر ہے۔ قانون پٹرولیم مصنوعات پر اس سے زیادہ پیٹرولیم لیوی عائد کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے اس لیے حکومت نے ڈیزل کے بعد پٹرول پر بھی پٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا کر 30 روپے فی لیٹر کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں12 روپے تک کمی
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے عوام کو پورا فائدہ منتقل نہ کرنے کیلئے جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے کی بجائے پٹرولیم لیوی کی شرح بڑھائی ہے کیونکہ پٹرولیم لیوی کی مد میں حاصل ہونے والا ریونیو وفاقی حکومت کو ملتا ہے جبکہ جی ایس ٹی کی مد میں ملنے والا ریونیو قابل تقسیم محاصل پول میں شامل ہے جہاں سے اس کا 57 فی صد حصہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے تحت صوبوں کے پاس چلاجاتا ہے۔ اب پٹرول پر عائد پٹرولیم لیوی کی شرح بڑھانے سے وفاقی حکومت کو ساڑھے 5 سے 6 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔