- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
لیتھیئم بیٹری سے زیادہ مؤثر، سوڈئیم آئن سے بنی نمکین بیٹری
واشنگٹن: اس وقت اسمارٹ فون اور دیگر آلات لیتھیئم آئن بیٹریوں سے چل رہے ہیں لیکن ان میں اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور بار بار چارجنگ کی جھنجھٹ کے علاوہ خود بیٹریاں بھی وقت کے ساتھ ساتھ اپنی افادیت کھودیتی ہیں۔
اس کی جگہ امریکی ماہرین نے نمک کے اہم جزو سوڈیئم آئن سے بنی ایک بیٹری کا تجربہ کیا ہے۔ اول یہ کہ سوڈیئم فطرت کے کارخانے میں وافر مقدار میں موجود ہے اور دوم ان کی افادیت لیتھیئم آئن بیٹری کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔
سوڈیئم بیٹریوں کو بار بار چارج بھی کیا جاسکتا ہے جو اس کی سائیکلنگ کی افادیت کو ظاہر کرتا ہے۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس بیٹری کا بنیادی ڈیزائن پیش کیا ہے۔ نمکین بیٹری عین لیتھیئم آئن بیٹری کی طرح کام کرتی ہے یعنی الیکٹروڈز (برقیروں) کے درمیان آئن کی بدولت توانائی پیدا ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ سوڈئیم بیٹری کی تیاری میں بہت سے چیلنج بھی شامل تھے۔ اس میں سوڈیئم کے غیرسرگرم کرسٹل منفی چارج والے کیتھوڈ پر جمع ہوتے رہتے ہیں اور بیٹری تھوڑے دنوں میں ناکارہ ہوجاتی ہے۔ دوسری مشکل یہ ہے کہ سوڈیئم آئن بیٹری اپنے مقابل لیتھیئم بیٹریوں کے مقابلے میں زائد چارج نہیں تھام سکتی تھیں۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسداں جن ہوا سونگ نے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے سوڈیئم آئن بیٹری کا ایک ڈیزائن بنایا ہے جس میں کیتھوڈ کو میٹل آکسائیڈ سے بنایا ہے جبکہ دوسری جانب سوڈیئم آئن سے بھرپور ایک مائع (لیکوئڈ) الیکٹرولائٹ استعمال کیا۔
جب اس بیٹری کو آزمایا گیا تو بیٹری اچھی طرح کام کرتی رہی اور اس کے سرے پر سوڈیئم کے ذرات بھی جمع نہیں ہوئے۔ اس بیٹری میں بجلی کی مقدار عین لیتھیئم آئن بیٹری ہی کی طرح تھی۔ 1000مرتبہ چارج ہونے کے بعد بھی بیٹری 80 فیصد افادیت کے ساتھ کارآمد رہی ۔
اس طرح یہ پہلی بیٹری ہے جس کا کیتھوڈ بالکل الگ مٹیریل سے بنایا گیا ہے۔ اگلے مرحلے میں اس کے ڈیزائن کو مزید بہتر بنایا جاسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔