- پختونخوا؛ سینیٹ الیکشن کو مخصوص نشستوں پر حلف سے مشروط کرنے کا فیصلہ چیلنج
- ٹورنٹو ائیرپورٹ پر گرفتار پی آئی اے ایئر ہوسٹس معطل
- کراچی میں کل سے گرمی کی شدت بڑھنے کا امکان
- فیسلٹیشن اسکیم کے تحت پہلی بار اشیا برآمد کرنے پر ٹیکسز میں چھوٹ دینے کا فیصلہ
- وزیراعظم سے روسی سفیر کی ملاقات، توانائی میں تعاون بڑھانے پر گفتگو
- عمران خان سے جیل میں ملاقات کی ایس او پیز طے، فوکل پرسن مقرر
- وفاق نے پی ایس ڈی پی میں سندھ کو نظرانداز کیا، وزیراعلیٰ سندھ
- کسان کارڈ پر نواز شریف کی تصویر لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
- بھارت کی جیل میں مسلمان سیاستدان کی موت، اہلخانہ کا زہر دینے کا شبہ
- خواجہ سراؤں کے حالات کب بدلیں گے؟
- بلوچستان میں تیز ہواؤں، گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- کپتان کی تبدیلی؛ سلیکشن بھی شاہین کو ہٹانے کے معاملے پر بٹ گئی
- پختونخوا؛ بارش میں چھتیں گرنے سے ہلاکتیں، پشاور تاریکی میں ڈوب گیا
- لاہور؛ لاکھوں پاسپورٹ التوا کا شکار، شہری کئی ماہ سے پریشان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کیلیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- کوچز کی تلاش؛ پی سی بی نے اشتہار دیدیا
- غیر قانونی سگریٹوں کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا مطالبہ
- امریکا اسرائیل کو 2 ہزار پونڈ وزنی بم سمیت دیگراسلحہ فراہم کرے گا
- بابراعظم کو قائل کرنے کے لیے سلیکٹرز آج کاکول جائیں گے
- شان مسعود ’’سفارشی‘‘ کے طعنوں سے تنگ آ گئے
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ نے ہدایات پر عمل نہیں کیا، سول ایوی ایشن
کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے کا شکار ہونے والے پاکستان ایئر لائنز(پی آئی اے) کے طیارے کے کپتان کی دوران پرواز ضابطوں کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن افتخار احمد کی جانب سے پی آئی اے کے شعبہ سیفٹی کے جی ایم کو لکھے گئے خط کے مطابق ایئرٹریفک کنٹرولر لینڈنگ سے متعلق کپتان کو ہدایت دیتا رہا تاہم کپتان نے عمل درآمد نہیں کیا۔
خط کے متن کے مطابق طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پر تھا تو طیارے کی بلندی زیادہ تھی۔ کنٹرولر نے کپتان کو وارننگ دی کہ بلندی زیادہ ہے،طیارہ سات ناٹیکل میل پر تھا تو طیارے کی اونچائی 5ہزار دوسو فٹ تھی جو کہ اپروچ پروفائل سے زیادہ تھی۔ کنٹرولر نے دومرتبہ کپتان کو ہدایت کی کہ طیارے کو بلندی پر قابو رکھنے کے لیے بائیں جانب180ڈگری پر لے جانے کی ہدایت کی تھی۔ لیکن کپتان نے ائیر کنٹرول کی ہدایت کو نظر انداز کردیا۔
یہ بھی پڑھیے: ایئربس نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کرلیں
متن کے مطابق کپتان کو ہدایت دی گئی کہ اپروچ کیلئے جہاز کومطلوبہ بلندی تک لے کر آئیں۔ طیارہ کی بلندی 3ہزار5 سو فٹ کی بلندی پر تھا جس کے بعد طیارہ چار ناٹیکل تیرہ سو فٹ پر آگیا،اترنے کی رفتار دو سو پچاس ناٹ سے زیادہ تھی،جوکہ لینڈنگ کیلئے درکار مطلوبہ رفتار سے زیادہ تھی۔
واضح رہے کہ انسٹرومنٹ اپروچ یا انسٹرومنٹ اپروچ پراسیجر طیارے کو زمین پر اتارنے کے طریقہ کار کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے اور اپروچ پوائنٹ سے مراد وہ نقطہ ہے جہاں پہنچ کر لینڈنگ کے لیے طیارے کو ایک مخصوص بلند پر لانا ہوتا ہے۔
پی آئی اے کا طیارہ 22 مئی حادثے کا شکار ہوا جس میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور 2 مسافر خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔