- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
دورۂ انگلینڈ، پاکستان ٹیم کا طویل کیمپ لگانے کی مخالفت
کراچی: دورۂ انگلینڈ کیلیے پاکستان ٹیم کا طویل کیمپ لگانے کی مخالفت ہونے لگی،پلیئرز کا موقف ہے کہ ٹور میں ہی تیاریوں کا کافی وقت مل جائے گا، ملک میں ایک ماہ تک کیمپ میں رہنے کا مطلب مجموعی طور پر تین مہینوں کیلیے اہل خانہ سے دور رہنا ہوگا، دوسری جانب پی سی بی10 سے15 دن کے کیمپ کیلیے مختلف آپشنزپر کام کر رہا ہے، اس میں 10،10 کے گروپس کو بلانے یا لاہور اور کراچی میں الگ ٹریننگ کی تجاویز بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیم کو جولائی میں انگلینڈ جانا ہے جہاں اگست میں تین ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی20 میچز کی سیریز ہوگی، تیاریوں کیلیے پی سی بی لاہور میں بائیو سیکیور ماحول بنانے کیلیے کوشاں ہے، ابتدا میں یہ کہا گیا تھا کہ کھلاڑی جون کے اوائل تک پہنچ کر تیاریوں کا آغاز کر دیں گے، پھر ٹیم وہیں سے براہ راست انگلینڈ چلی جائے گی، البتہ اب مختصر کیمپ لگانے کی تجویز سامنے آئی ہے، ذرائع کے مطابق بعض کھلاڑیوں نے ٹیم مینجمنٹ سے کہاکہ ایک ماہ لاہور اور پھر 2 ماہ انگلینڈ میں گذارنے سے وہ طویل عرصے اپنے اہل خانہ سے دور رہنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
انگلینڈ پہنچ کر ویسے بھی کئی روز تک تیاریوں کا موقع بھی ملے گا،اگر ملک میں چند روز کا کیمپ لگایا جائے تو مناسب رہے گا،پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ اسپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان اور ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اس حوالے سے مختلف آپشنز پر کام کر رہے ہیں،10 سے 15 دن کا کیمپ لگانے کا امکان روشن ہے، اس میں بھی 2 شہروں کا انتخاب ممکن ہوگا، پلیئرز لاہور کے ساتھ کراچی میں پریکٹس کر سکتے ہیں۔
ریجنل اکیڈمی میں رہائش کا انتظام بھی موجود ہے، وہاں ان کیلیے بائیو سیکیور ماحول تشکیل دینا ہوگا، ایک تجویز یہ بھی ہے کہ گروپس کی صورت میں 10،10 کرکٹرز کو لاہور میں ہی کیمپ کیلیے بلایا جائے، اس حوالے سے جلد پیش رفت متوقع ہے، پی سی بی کوانگلینڈ کی جانب سے حتمی شیڈول کا انتظار ہے، مجوزہ طور پر ٹیم5 جولائی کو روانہ ہو جائے گی جہاں 5 اگست سے پہلا ٹیسٹ شروع ہوگا، البتہ ابھی حتمی وینیوز کا نہیں بتایا گیا، بورڈ ٹریننگ کیمپ کیلیے ایس او پیز بنا رہا ہے، حکومت نے کھیلوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
لہذا پہلے اس سے اجازت لینا ہوگی، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بائیو سیکیور ماحول بنانا بھی آسان نہیں، کھلاڑیوں کے کھانے اور کمروں کی صفائی کا انتظام کرنے کیلیے بھی اسٹاف کی ضرورت ہو گی،وہ روڈکراس کر کے اکیڈمی سے اسٹیڈیم جائیں گے اس ایریا کو بھی سیکیور بنانا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔