سعودی حکومت کا نجی ملازمین کو دوسال تک نصف تنخواہ اپنی طرف سے دینے کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 3 جون 2020

ریاض: سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران معیشت کے استحکام اور کمپنیوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے نجی اداروں کے ملازمین کو آئندہ دو سال تک نصف تنخواہ حکومت کی جانب سے دینے کا اعلان کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارتِ انسانی وسائل و سماجی ترقی نے ملک بھر کے نجی اداروں کے 4 ہزار ریال سے 15 ہزار ریال کی تنخواہ پانے والے ملازمین کو دو سال تک حکومت کی جانب سے آدھی تنخواہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رقم کورونا ریلیف فنڈ سے ادا کی جائے گی۔

وزارتِ انسانی وسائل و سماجی ترقی نے مزید کہا کہ حکومت نے ریاض، جدہ، دمام اور الخبر شہر کے نجی اداروں میں کام کرنے والی خواتین اور معذور ملازمین کو آدھی تنخواہ کے ساتھ ساتھ 10 فیصد اضافی رقم دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

علاوہ ازیں سعودی حکومت نے اپنے ملازموں کو برطرف نہ کرنے والے ملک بھر کے چھوٹے اور متوسط اداروں کے لیے بھی مالی امداد کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرسکیں اور ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتے رہنے کے اہل رہیں۔

وزارت ہیومن ریسورس کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات ملازمین کو بیروزگار ہونے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے اور کورونا وائرس کی وبا کے دوران عوام، مزدوروں اور ملازمین کی بہبود اور تحفظ کے لیے ایسے مزید اقدامات اُٹھاتے رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔