ایکسپریس فورم؛ ٹڈی دل سے ایک ہزار ارب روپے کے نقصان کا خدشہ ہے، ماہرین

اجمل ستار ملک  جمعرات 4 جون 2020
حکومت زرعی انشورنس کا پریمیم ادا کرے،نزاکت بھٹی، ٹڈی دل کا حملہ خوراک کا بحران پیدا کرنیکی سازش ہے، اختر میو۔ فوٹو: ایکسپریس

حکومت زرعی انشورنس کا پریمیم ادا کرے،نزاکت بھٹی، ٹڈی دل کا حملہ خوراک کا بحران پیدا کرنیکی سازش ہے، اختر میو۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور: ٹڈی دل کیخلاف جہاد کی ضرورت ہے، 62 اضلاع اس کی زد میں ہیں اورایک کروڑ 13 لاکھ ایکڑرقبہ متاثر ہوچکا ہے۔

عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے مطابق پاکستان کو ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔ جولائی میں بارشوں کے بعد ٹڈی دل کے بڑے حملے کا خطرہ ہے لہٰذا حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ کسانوں کو بھی الرٹ رہنا ہوگا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاشتکاروں کو زرعی انشورنس پالیسی میں ریلیف دیا جائے اور ان کا پریمیم حکومت خود ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار حکومت، کسان نمائندوں اور زرعی ماہرین نے ’’ٹڈی دل کا حملہ اور حکومتی اقدامات‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے۔

ڈائریکٹر جنرل محکمہ زراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کہا کہ ٹڈی دل سے جنگ ریگستان میں لڑی جاتی ہے کیونکہ یہ فصلوں میں آئے تو گوریلا وار ہوگی۔ ہم دن رات اسپرے کر رہے ہیں۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پروفیسر آف انٹومولوجی ڈاکٹر جلال عارف نے کہا کہ27 سال بعد ٹڈی دل دوبارہ پاکستان میں آیا ہے، حکومت نے وزارت تحفظ خوارک کی سفارش پر 20 ارب سے زائد رقم اس کے تدارک کیلیے مختص کی۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر کی سربراہی میں ٹڈی دل کی روک تھام کیلیے اسپرے مشین تیار کی گئی ہے جو 60 فٹ تک اسپرے کرے گی۔

زرعی ماہر نزاکت بھٹی نے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک و زراعت نے جنوری میں پاکستان سمیت 14ممالک کو ٹڈی دل کی وارننگ جاری کی تھی تاہم افسوس کہ اجتماعی حکمت عملی بنی نہ ہی اقدامات کیے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔