- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
ایکسپریس فورم؛ ٹڈی دل سے ایک ہزار ارب روپے کے نقصان کا خدشہ ہے، ماہرین
لاہور: ٹڈی دل کیخلاف جہاد کی ضرورت ہے، 62 اضلاع اس کی زد میں ہیں اورایک کروڑ 13 لاکھ ایکڑرقبہ متاثر ہوچکا ہے۔
عالمی ادارہ خوراک و زراعت کے مطابق پاکستان کو ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔ جولائی میں بارشوں کے بعد ٹڈی دل کے بڑے حملے کا خطرہ ہے لہٰذا حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ کسانوں کو بھی الرٹ رہنا ہوگا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاشتکاروں کو زرعی انشورنس پالیسی میں ریلیف دیا جائے اور ان کا پریمیم حکومت خود ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار حکومت، کسان نمائندوں اور زرعی ماہرین نے ’’ٹڈی دل کا حملہ اور حکومتی اقدامات‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ زراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی بٹر نے کہا کہ ٹڈی دل سے جنگ ریگستان میں لڑی جاتی ہے کیونکہ یہ فصلوں میں آئے تو گوریلا وار ہوگی۔ ہم دن رات اسپرے کر رہے ہیں۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پروفیسر آف انٹومولوجی ڈاکٹر جلال عارف نے کہا کہ27 سال بعد ٹڈی دل دوبارہ پاکستان میں آیا ہے، حکومت نے وزارت تحفظ خوارک کی سفارش پر 20 ارب سے زائد رقم اس کے تدارک کیلیے مختص کی۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر کی سربراہی میں ٹڈی دل کی روک تھام کیلیے اسپرے مشین تیار کی گئی ہے جو 60 فٹ تک اسپرے کرے گی۔
زرعی ماہر نزاکت بھٹی نے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک و زراعت نے جنوری میں پاکستان سمیت 14ممالک کو ٹڈی دل کی وارننگ جاری کی تھی تاہم افسوس کہ اجتماعی حکمت عملی بنی نہ ہی اقدامات کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔