- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
آسٹریلوی کرکٹ ؛ نئے بھونچال کا خطرہ منڈلانے لگا
سڈنی: آسٹریلوی کرکٹ پر نئے بھونچال کا خطرہ منڈلانے لگا، بورڈ ہر صورت معاوضوں سمیت تمام اخراجات میں 25 فیصدکٹوتی پر ڈٹ گیا،کرکٹرز نے آمدنی تخمینہ مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو کیون روبرٹس نے ایک بار پھر واضح کیاکہ بورڈ کو اگلے مالی سال میں 140 ملین سے زائد کا نقصان متوقع ہے، جس سے بچنے کیلیے ہر صورت اخراجات میں 25 فیصد کمی کو یقینی بنایا جائے گا، بظاہر بورڈ کو آئندہ برس 407 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے، اگر اس میں سے 25 فیصد کٹوتی ہوئی تو پھر پلیئرز، ان کی سہولیات اور دیگر فنڈز کی مد میں اے سی اے کو اپنے حصے سے 28 ملین ڈالر کم ملیں گے۔
پلیئرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم دورہ کرنے والی ہے جبکہ بورڈ نے دیگر ممالک کے ساتھ بھرپور ہوم سیزن کا اعلان کیا ہے،اس وجہ سے آنے والے 12 ماہ میں کسی نقصان کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔ تین برس قبل طے پانے والے ایم او یو کے تحت بورڈ کی آمدنی میں سے 27.5 فیصد حصہ پلیئرز باڈی کا فکس ہے، اگرچہ پلیئرز کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کی میچ فیس اور معاوضوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا مگر ایسوسی ایشن کو خدشہ ہے کہ جب اتنی بڑی رقم احصے سے کاٹی جائے گی تو تمام اسٹیک ہولڈرز متاثر ہوں گے۔
اسی وجہ سے بورڈ کے اس تخمینے کو چیلنج کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے،اس حوالے سے تمام کھلاڑیوں کو باقاعدہ ای میلز بھیج دی گئیں جس میں اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے باضابطہ طور پر اس تخمینے کو چیلنج کرنے کے ارادے سے آگاہ کیا ہے۔ اگر اے سی اے نے اسے عملی جامہ پہنایا تو دونوں فریقین کے درمیان 21 روز تک معاملے کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش ہوگی۔
ایسا نہ ہوسکا تو پھر دونوں فریقین میں ثالثی کا عمل شروع ہوگا، اس میں بھی بات نہ بنی تو آخر میں تنازع عدالت میں جائے گا۔ بورڈ کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے میچ ڈے ریونیو 55 ملین ڈالر سے کم ہوکر 10 ملین ڈالر رہ جائے گا مگر کرکٹرز ایسوسی ایشن کا اصرار ہے کہ ہمارے ریونیو شیئرنگ کا انحصار گیٹ آمدنی پر نہیں بلکہ نشریاتی حقوق اور اسپانسر شپ سے حاصل ہونے والی رقم پر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔