نوکریوں سے برطرفی پر اسٹیل ملز ملازمین سڑکوں پر نکل آئے

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 5 جون 2020
11 یونین رہنماؤں کی گرفتاری اور رہائی، مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ترجمان وزیر اعلیٰ
 فوٹو: فائل

11 یونین رہنماؤں کی گرفتاری اور رہائی، مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ترجمان وزیر اعلیٰ فوٹو: فائل

کراچی: اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز کے  9350 ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف پاکستان اسٹیل کے ملازمین سڑکوں پر آ گئے۔

انصاف ورکرز یونین سمیت دیگر تنظیموں نے جمعرات کو اسٹیل ٹاؤن سے احتجاجی ریلی نکالی، مظاہرین نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین نے نیشنل ہائی وے جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے سی بی اے یونین کے چیئرمین یاسین جامڑو سمیت 11 رہنماؤں کو گرفتار کر لیا تاہم انھیں رہا کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے فیصلہ پر پاکستان اسٹیل کے ملازمین سراہا احتجاج بن گئے، اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت کا فیصلہ سامنے آنے پر صدمہ اور دل کا دورہ پڑنے سے فوت بھی ہوگئے، حکمران جماعت تحریک انصاف کی لیبر یونین سمیت مختلف ٹریڈ یونینز اور ملازمین کا وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا، جمعرات کو سیکڑوں ملازمین نے اسٹیل ٹاؤن مارکیٹ کے سامنے احتجاج کیا ، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی پہنچ گئی۔

اس دوران ملازمین سے پولیس کی جھڑپیں بھی ہوئیں اور مظاہرین نے نیشنل ہائی وے پر دھرنا دینے کی کوشش کی جس پر انصاف ورکرز یونین سی بی اے کے چیئرمین یاسین جامڑو، انفارمیشن سیکریٹری مرزا آصف بیگ ، پروگریسو یونین کے افتخار عباسی ، زاہد مختیار سمیت 11 مزدور رہنماوَں کو گرفتار کرلیا گیا۔

جنہیں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر رات کو رہا کردیا گیا، ترجمان وزیر اعلی ہاؤس کے مطابق مظاہرین کے خلاف کسی قسم کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور ان کی رہائی وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔