جسٹس فائز ریفرنس بدنیتی پر مبنی اور عدلیہ کی آزادی پر وار ہے، فضل الرحمان

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 جون 2020
کورونا کی وبا میں 18 ویں ترمیم اور این ایف سی جیسےایشوز چھیڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سربراہ جے یو آئی

کورونا کی وبا میں 18 ویں ترمیم اور این ایف سی جیسےایشوز چھیڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سربراہ جے یو آئی

 پشاور: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور عدلیہ کی آزادی پر وار ہے۔

پشاور میں جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام کوروناوائرس اوردیگرامورکے حوالے سے کل جماعتی اجلاس (اے پی سی) ہوا۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال پر حکومت کا رویہ غیر سنجیدہ ہے، ایسے میں 18 ویں ترمیم اور این ایف سی جیسےایشوزلانےکی مذمت کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مطالبہ کیا کہ مدارس کو ایس او پیز کے ساتھ کھولاجائے اورٹڈی دل سے متاثرہ کسانوں کوریلیف دیاجائے، اوورسیز پاکستانیوں کوبے یارومددگارچھوڑکربے حسی کی گئی، ایسے پاکستانیوں کوواپس لایا جائے اور فضائی ٹکٹس پرپچاس فیصد رعایت دی جائے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ جسٹس فائز عیسی کے خلاف ریفرنس بدنیتی پرمبنی اور عدلیہ کی آزادی پر وار ہے، اپوزیشن جماعتیں اس کی پرزور مذمت کرتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔