7 بچوں کے دریائے سندھ میں ڈوبنے کا سانحہ

ایڈیٹوریل  اتوار 7 جون 2020
ٹھٹھہ کا سانحہ درد ناک ہے،

ٹھٹھہ کا سانحہ درد ناک ہے،

سندھ کے تاریخی شہر ٹھٹھہ میں7 بچے دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جب کہ پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل پتوکی سے نمایندہ ایکسپریس کے مطابق حبیب آباد پل جوڑیاں 18ون اے ایل میں محمد جاوید نامی شخص کے دو بچے 7 سالہ عرفان اور 3 سالہ رضوان کھیلتے ہوئے قریبی نہر میں جاگرے اور وہ ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

ٹھٹھہ کا سانحہ درد ناک ہے، جس میں شادی کی تقریب صدمہ اور آہ وبکا میں تبدیل ہوگئی جس سے وہاں یقینا صفِ ماتم بچھ گئی ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے، بچوں کے ڈوب کر ہلاک ہونے کا واقعہ اپنے ساتھ غم واندوہ کی ایک داستان چھوڑ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں شادی کی روایتی تقریب تھی تو اہل خانہ کو بھی احساس کرنا چاہیے تھا کہ بچے اکیلے نہ ہوں اورانھیں یہ بھی پتہ ہونا چاہیے تھا کہ بچے دریائے سندھ کے کس حصے یا کنارے پر نہانے جارہے ہیں، گرمی کی شدت اپنی جگہ مگر معصوموں کی قیمتی جان کی نگہداشت اور ان کی ہمہ وقت نگرانی کی ذمے دار والدین پر عائد ہوتی ہے ، اگر سیر وتفریح کے لیے دریا پر جانا ضروری تھا تو پھر بچوں کے ہمراہ کسی محافظ کوجانا چاہیے تھا ، ادھر دیکھا جائے تو اس میں انتظامیہ کی نااہلی بھی واضح ہے کہ دریا کے کنارے پر کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں ہیں۔

اتنی تعداد میں بچوں کا دریا میں نہانے کا اقدام ہر اعتبار سے انتظامیہ کی غفلت ہی سمجھا جائے گا، ادھر بچوں کے والدین کو یہ بھی سوچنا چاہیے تھا کہ وہ ایک اجنبی جگہ پر آئے ہیں، ان پر بچوں کی خبر گیری کرنی لازمی تھی، افسوس موسم کی شدت نے اس سانحہ کو جگہ دی، تفصیلات کے مطابق مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کی لاشیں نکال لیں ۔ ڈوبنے والوں میں دو بچیاں بھی شامل ہیں۔ اسپتال ذرایع کے مطابق ڈوبنے والوں کا تعلق گاؤں دائم مری سے بتایا جاتا ہے۔

لاشیں رورل ہیلتھ سینٹر جھرک منتقل کردی گئیں۔ جاں بحق ہونے والے پانچ بچوں کا تعلق نواب شاہ کے ایک ہی خاندان سے ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان معصوموں کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے، لواحقین کو صبر جمیل دے اور ورثا کو اس صدمہ کو جھیلنے کی توفیق عطا فرمائے، دریا میں نہانے پر کوئی چیک اینڈ بیلنس بھی ہونا چاہیے۔

حکام کو اس سانحہ سے آیندہ کے لیے سبق سیکھنا چاہیے ۔ چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے معصوم بچوں اور بچیوں کی الم ناک موت پر غم و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ سانحہ کی مکمل تحقیقات کی جائے اور جس قدر ہوسکے غریب لواحقین کی مکمل مدد اور داد رسی کی جائے۔ویسے تو کراچی میں ساحل سمندر پر آنے والے اکثر لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کراچی کے سمندر میں بھی لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔