- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
کورونا کے خلاف پہلی ’اینٹی باڈی دوا‘ کی آزمائشیں جاری
کیمبرج، میساچیوسٹس: ناول کورونا وائرس (کووِڈ 19) کے خلاف بنائی گئی پہلی ’اینٹی باڈی دوا‘ کی انسانی آزمائشیں مختلف امریکی اسپتالوں میں داخل 32 مریضوں پر جاری ہیں۔
یہ دوا جسے ’’ایل وائی سی او وی 555‘‘ (LY-Cov555) کا تکنیکی نام دیا گیا ہے، کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحت یاب ہوجانے والے افراد کے بلڈ پلازما سے علیحدہ کی گئی اینٹی باڈیز (ضد جسمیوں) کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
یہ دوا فارماسیوٹیکل کمپنی ایلائی لِلی اور وینکوور، کینیڈا کی بایوٹیکنالوجی فرم ’’ایب سیلیرا‘‘ کے اشتراک سے صرف تین ماہ میں تیار کی گئی ہے جسے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کو مختلف مقداروں (خوراکوں) میں دیا جارہا ہے۔ اگر یہ کارآمد ثابت ہوئی تو اسے جلد ہی بڑے پیمانے پر تیار کرکے فروخت کےلیے پیش کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ دوا کورونا وائرس کا مستقل علاج ہر گز نہیں بلکہ یہ متاثرہ فرد کے جسم میں مخصوص اینٹی باڈیز کی مدد سے کورونا وائرس کے خلاف مزاحمت میں وقتی اضافہ کرتی ہے جس کے ممکنہ اثرات چند دنوں سے لے کر چند ہفتوں تک رہ سکتے ہیں۔
یہ وہی تکنیک ہے جو طبّی زبان میں ’’انفعالی امنیت‘‘ (پیسیو امیونائزیشن) کہلاتی ہے؛ جس کی اوّلین آزمائشیں اس سال چین میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحت یاب ہوجانے والے مریضوں کا بلڈ پلازما، اسی وائرس سے شدید بیمار مریضوں کو لگا کر کی گئی تھیں۔ اس بارے میں ’’ایکسپریس نیوز‘‘ نے سب سے پہلی خبر 16 فروری 2020 کو اسی ویب سائٹ پر شائع کی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ناول کورونا وائرس کا توڑ؛ صحت یاب ہوجانے والوں کا بلڈ پلازما
اس وقت پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں انفعالی امنیت کا طریقہ اختیار کرتے ہوئے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کے علاج میں مدد لی جارہی ہے۔ تاہم یہ پہلی دوا ہے جس میں کورونا وائرس کے خلاف مؤثر اینٹی باڈیز شناخت کرنے کے بعد انہیں بڑی مقدار میں تیار کرکے بنایا گیا ہے۔
فی الحال اس کی انسانی آزمائشیں جاری ہیں، البتہ ماہرین پرامید ہیں کہ ان آزمائشوں کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے؛ اور جب تک ناول کورونا وائرس کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہوجاتی، تب تک اس وبا سے حفاظت کا راستہ ضرور نکل آئے گا۔
اسی طرز پر بایوٹیکنالوجی کمپنی ’ری جینیرون‘ کے علاوہ فارماسیوٹیکل فرم ’گلیکسو اسمتھ کلائن‘ اور ’وائر بایوٹیکنالوجی‘ باہمی اشتراک سے دو علیحدہ علیحدہ اینٹی باڈی ادویہ تیار کررہی ہیں جن کی طبّی آزمائشیں (کلینیکل ٹرائلز) جلد ہی شروع ہونے کی توقع ہے۔
نوٹ: یہ خبر میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے معتبر سائنسی جریدے ’’ٹیکنالوجی ریویو‘‘ کی ویب سائٹ پر حال ہی میں شائع شدہ ایک رپورٹ سے ماخوذ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔