- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
یورپ: سمندری طوفان کی تباہ کاری،14 ہلاک، درجنوں لاپتہ
لندن: برطانیہ سمیت شمالی یورپی ممالک میںساورنامی شدید طوفان کے نتیجے میں 14ہلاک اوردرجنوں لاپتہ ہوگئے۔
جرمنی، ہالینڈ، بیلجیم، ڈنمارک اور سویڈن نے ساحلی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال کے باعث بیشتر علاقے خالی کرالیے اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ شمال یورپی ممالک میں جمعے سے سیکڑوں مسافر پروازیں ملتوی کردی گئی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریل اور بحری راستے بھی بند ہیں، سویڈن اور ڈنمارک کو ملانے والا یورپ کا سب سے بڑا پل بھی حفاظتی طور پر بند کر دیا گیا۔ جرمن شہر ہیمبرگ میں سمندری طوفان کے پیش نظر اسکول بند اور شہریوں کو چوکنا رہنے کی تاکید کر دی گئی۔
جمعرات کے دن آنے والا سمندری طوفان شمالی یورپ میں 60 سال کے بعد کا شدید ترین طوفان بتایا جاتا ہے جہاں 228 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ برطانوی حکام نے بتایا کہ بحیرہ شمالی کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کے خطرات کے تحت 15ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کیلیے ممکنہ نقصانات سے بچنے کیلیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لانے کا کہا ہے۔ سمندر میں اٹھنے والی اونچی لہروں کو رہائشی علاقوں تک پہنچنے سے روکنے کیلیے حفاظتی اقدامات کا سلسلہ گزشتہ رات بھی جاری رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔