یورپ: سمندری طوفان کی تباہ کاری،14 ہلاک، درجنوں لاپتہ

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 7 دسمبر 2013
سیلاب کی صورتحال کے باعث بیشتر علاقے خالی کرالیے اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔فوٹو:رائٹرز

سیلاب کی صورتحال کے باعث بیشتر علاقے خالی کرالیے اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔فوٹو:رائٹرز

لندن: برطانیہ سمیت شمالی یورپی ممالک میںساورنامی شدید طوفان کے نتیجے میں 14ہلاک اوردرجنوں لاپتہ ہوگئے۔

جرمنی، ہالینڈ، بیلجیم، ڈنمارک اور سویڈن نے ساحلی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال کے باعث بیشتر علاقے خالی کرالیے اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ شمال یورپی ممالک میں جمعے سے سیکڑوں مسافر پروازیں ملتوی کردی گئی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریل اور بحری راستے بھی بند ہیں، سویڈن اور ڈنمارک کو ملانے والا یورپ کا سب سے بڑا پل بھی حفاظتی طور پر بند کر دیا گیا۔ جرمن شہر ہیمبرگ میں سمندری طوفان کے پیش نظر اسکول بند اور شہریوں کو چوکنا رہنے کی تاکید کر دی گئی۔

جمعرات کے دن آنے والا سمندری طوفان شمالی یورپ میں 60 سال کے بعد کا شدید ترین طوفان بتایا جاتا ہے جہاں 228 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ برطانوی حکام نے بتایا کہ بحیرہ شمالی کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کے خطرات کے تحت 15ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کیلیے ممکنہ نقصانات سے بچنے کیلیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لانے کا کہا ہے۔ سمندر میں اٹھنے والی اونچی لہروں کو رہائشی علاقوں تک پہنچنے سے روکنے کیلیے حفاظتی اقدامات کا سلسلہ گزشتہ رات بھی جاری رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔