بجٹ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اصلاحات کے مطابق بنانے کا فیصلہ

خصوصی رپورٹر  پير 8 جون 2020
بجٹ اہداف کا دوسری سہ ماہی میں جائزہ لے کر دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کیا جائے گا، ذرائع۔ فوٹو، فائل

بجٹ اہداف کا دوسری سہ ماہی میں جائزہ لے کر دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کیا جائے گا، ذرائع۔ فوٹو، فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ اصلاحات کے مطابق  حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وزیراعظم  کی زیر صدارت اتوار کو ہونے والے اجلاس میں اقتصادی ٹیم کو آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز(ایم ای ایف پی) پر عمل درآمد کے ساتھ سال 21-2020حتمی شکل دینے کی  ہدایات دے دی گئی ہیں البتہ گریڈ ایک تا 18کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافے کے لیے آئی ایم ایف کو آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ غیر ضروری اخراجات میں کمی آئی ایم ایف کے ساتھ اصلاحاتی پروگرام کے مطابق کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: 3 ہزار ارب روپے خسارے کا وفاقی بجٹ تیار

ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے کی آئی ایم ایف کی شرائط کو شامل کیا جائے گا۔ ٹیکس اہداف سے متعلق آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی جاری ہیں اور رواں ہفتے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت ہوگی۔ بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف آئی ایم ایف کی سفارشات کے مطابق مقرر کیے جائیں گے۔ اِس وقت آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننے سے قرض پروگرام متاثر ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے امداد اقتصادی اصلاحات سے مشروط کردی

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ اہداف کا دوسری سہ ماہی میں جائزہ لے کر دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کیا جائے گا تاہم بجٹ اہداف کا انحصار کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال پر ہوگا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آئی ایم ایف کی تجویز کردہ سفارشات کے مطابق غیر ترقیاتی و غیر ضروری اخراجات میں توازن قائم کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔