بھارتی سفارتکارکی دفترِ خارجہ طلبی، ایل او سی پر اشتعال انگیزی کے خلاف شدید احتجاج

ویب ڈیسک  بدھ 10 جون 2020
بھارت کے سنیئر سفارت کار کو طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ فوٹو، فائل

بھارت کے سنیئر سفارت کار کو طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ فوٹو، فائل

 اسلام آباد: دفترخارجہ نے سینئربھارتی سفارت کار کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر شدیداحتجاج کیا ہے۔   

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت خانے کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی قابض افواج کی جانب سے  گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے جندروٹ سیکٹرمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں4 بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔

بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکارہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020 میں بھارت نے 1296 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 7 بے گناہ شہری شہید اور 98شدید زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ، بچے اور خواتین زخمی

بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانیت، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں۔  ’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ مزید کہا گیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔