اسنوکرکلب کے 40 ہزار افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے

میاں اصغر سلیمی  جمعرات 11 جون 2020
اسنوکر ہی میری روزی روٹی ہے، اسنوکر ورلڈ چیمپئن محمد آصف

اسنوکر ہی میری روزی روٹی ہے، اسنوکر ورلڈ چیمپئن محمد آصف

 لاہور: اسنوکر کلب سے وابستہ 40 ہزار کے قریب افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسنوکر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا فیورٹ کھیل ہے لیکن موجودہ حکومت ہی اسے تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے، تین ماہ سے جاری لاک ڈاﺅن نے اس کھیل سے وابستہ ہزاروں افراد کو بری طرح متاثر کیا ہے،اب نوبت فاقہ کشی تک پہنچ چکی ہے۔

اسنوکر کے کھیل میں ٹیبل کا سائز ایک جانب سے 6 جب کہ دوسری جانب سے بارہ فٹ ہے تمام کھلاڑی اپنی اسٹک استعمال کرتے ہیں اور ٹیبل کا کپڑا استری ہونے سے سنیٹائز ہوجاتا ہے اس لیے دیگر کھیلوں کی نسبت اس میں تمام ایس او پیز قدرتی طور پر مکمل ہیں۔

کلبز مالکان کہنا ہے کہ مسلسل لاک ڈاﺅن کی وجہ سے لاکھوں روپے کے کرایہ کی مد میں مقروض ہو چکے ہیں، اب اپنے ہزاروں ملازمین کومزید تنخواہیں نہیں دے سکتے، حکومت دیگر کاروباوں کی طرح ایس او پیز کے ساتھ کلبز کھولنے کی اجازت دے-

اسنوکر ورلڈ چیمپئن محمد آصف کا کہنا ہے کہ اسنوکر ہی میری روزی روٹی ہے، گزشتہ ڈھائی ماہ سے کلبز بند ہونے کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہوں،  حکومت سے سنوکر کلبز کھولنے کی درخواست ہے، کلبز کھلنے کی وجہ سے نہ صرف اپنے کھیل پر  توجہ دے سکوں گا بلکہ عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھ سکوں گا۔

لاہور شہر میں3 ہزار سے زائد سنوکر کلب موجود ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں ملازمین برسر روزگار ہیں جبکہ دنیا بھر میں سنوکر کا نام روشن کرنے والے عالمی اور ایشین چیمپئن پریکٹس کرتے ہیں، حکومتی سطح پر کلبز کھولنے کاحل نا نکالا گیا تو بیروزگاری بڑھنے کے ساتھ اس کھیل میں پاکستان کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔