وہاب کی ٹیسٹ کرکٹ سے خودساختہ دوری ختم

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 13 جون 2020
حیدرعلی بہترین پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،مصباح الحق ۔  فوٹو : انٹر نیٹ

حیدرعلی بہترین پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،مصباح الحق ۔ فوٹو : انٹر نیٹ

 لاہور: وہاب ریاض ٹیسٹ کرکٹ سے خودساختہ دوری ختم کرنے پر راضی ہوگئے، چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہمیں پیسر کی نیت پر کوئی شک نہیں، وہ ضرورت پڑنے پر دستیاب ہوں گے، شعیب ملک اور محمد حفیظ کی ابھی کرکٹ باقی ہے، وہ نوجوانوں کو سپورٹ بھی کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق مصباح الحق نے ویڈیو پریس کانفرنس میں کہاکہ دورئہ انگلینڈ کیلیے اسکواڈ میں زیادہ کرکٹرز منتخب کرنے کی وجہ سے آپس میں پریکٹس میچز اور دونوں فارمیٹ کی متوازن ٹیمیں بنانے کا موقع ملے گا،  وہاب ریاض سے بات ہوگئی، وہ آپس میں پریکٹس میچز کے دوران ریڈ بال سے بولنگ کریں گے،  ضرورت پڑنے پر ٹیسٹ میچ کیلیے بھی دستیاب ہوں گیانھوں نے رضامندی ظاہر کی ہے تو ہمیں نیت پر شک یا یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ وہاں ٹیسٹ کھیلنے سے انکار کردیں گے، غیر معمولی حالات میں ہر کسی کو چیلنجز کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

وہاب ایسا ہی کریں گے۔  یاد رہے کہ وہاب ریاض نے غیر معینہ مدت کیلیے ٹیسٹ کرکٹ سے رخصتی کا اعلان کردیا تھا جس پر وہ سابق کرکٹرز اور شائقین کی تنقید کا نشانہ بھی بنے۔ ایک سوال پر مصباج الحق نے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کی فارم اچھی اور کرکٹ باقی ہے،  جونیئرز کو ان سے سپورٹ کی بھی ضرورت ہوگی،  سرفراز احمد دوسرے بہترین وکٹ کیپر کے طور پر دستیاب ہوں گے۔

انھیں کسی فارمیٹ میں آزمایا جائے اس کا فیصلہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق ہوگا، انھوں نے کہا کہ فواد عالم اہلیت رکھتے  ہیں تب ہی قومی ٹیم میں شامل ہوئے، حارث کی غیر موجودگی میں ان کیلیے صلاحیتوں کے اظہار کا  موقع ہوگا تاہم میچ کھلانے کا فیصلہ کنڈیشنز اور ضرورت دیکھ کر کریں گے۔

مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم میں پہلے ہی کئی باصلاحیت جونیئرز موجود ہونے کی وجہ سے تجربہ کار پیسر سہیل خان کو محمد موسیٰ پر ترجیح دی،ٹاپ آرڈر مستحکم ہیں، بابر اعظم،  عابد علی اور شان مسعود اچھی بیٹنگ فارم میں ہیں، پیسرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ ردھم میں ہیں، دونوں طرز کی ٹیموں کیلیے اچھا کمبی نیشن میسر اور بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں،انھوں نے کہا کہ حیدر علی نے ہر طرح کی کنڈیشنز میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا،وہ جارحانہ بیٹنگ کے ساتھ تحمل سے بھی کھیل لیتے اور تینوں فارمیٹ میں پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔