دہشتگردوں پر ڈرون حملے جاری رہیں گے، رکن امریکی کانگریس

این این آئی  اتوار 8 دسمبر 2013
ریپبلکن ارکان کانگریس کی پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کی تقریب میں شرکت واظہارخیال۔ فوٹو: فائل

ریپبلکن ارکان کانگریس کی پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کی تقریب میں شرکت واظہارخیال۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن اسٹیو شابوٹ نے کہاہے کہ ڈرون حملے اس خطے میں متبادل ذریعہ ہیں اور ان کا استعمال دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری رہے گا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان کی ذیلی کمیٹی برائے ایشیا اوربحرالکاہل کے سربراہ اسٹیوشابوٹ نے کہا ہے کہ امریکااور پاکستان کوچاہیے کہ اپنے دوررس تعلقات کو برقرار رکھیں۔ وہ پاکستانی نژادامریکی ڈاکٹروں کے ایک ایڈوکیسی گروپ کے زیراہتمام منعقدہ اجلاس میں اظہارخیال کررہے تھے جس میں ریپبلکن پارٹی کے 20سے زائداراکین کانگریس نے شرکت کی۔ اسٹیوشابوٹ نے دونوںملکوں پر زور دیاکہ وہ غلط فہمیاں دور کرکے اپنے تعلقات بہتربنائیں، دونوں ممالک ہرممکن کوشش کرکے نادانستگی میں ہونے والے نقصانات مثلاًڈرون حملوںمیں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر قابوپا سکتے ہیں۔ عام شہریوں کا سہارالے کرخود کو پوشیدہ رکھنے والے دہشت گردبھی ایسی ہلاکتوں کے ذمے دارہیں۔

خارجہ امورسے متعلق ایوان کی ایک طاقتورکمیٹی کے سربراہ ایڈرائس نے بھی پاکستان کے ساتھ دوررس اورمضبوط تعلقات کی حمایت کی اورایسی حوصلہ افزااصلاحات کاوعدہ کیاجو ملک میں جمہوریت کومزید قوت بخشے گی۔ ہندوستانی نژادرکن کانگریس ایمی بیرانے کہاکہ امریکاکو جنوبی ایشیائی ملکوں کے درمیان بہترتجارتی تعلقات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اورانھیں بالخصوص پاکستان کوتوانائی کے بحران پرقابو پانے میں عملی مدداور اس کی اقتصادی ترقی میں حمایت کرنی چاہیے۔ امریکی کانگریس کی خاتون رکن امریکی فوج کی سابق پائلٹ ٹیمی ڈک ورتھ نے کہا کہ افغانستان میںامریکا کی کامیابی یا ناکامی کاانحصار علاقائی ملکوںکے ساتھ اس کے تعلقات پر ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔