کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

ویب ڈیسک  اتوار 21 جون 2020
کمپنیز ایکٹ میں ترامیم ایمانداری کے ساتھ بزنس کرنے کے اصولوں کے خلاف ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل۔ فوٹو:فائل

کمپنیز ایکٹ میں ترامیم ایمانداری کے ساتھ بزنس کرنے کے اصولوں کے خلاف ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے کمپنیز ایکٹ میں 10 مختلف ترامیم کی ہیں، جو پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے  وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، قومی احتساب بیورو (نیب) اور سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان میں کرپشن نہیں بڑھی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےخط میں کہا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں حکومتِ پاکستان نے 10 مختلف ترامیم کی ہیں، کمپنیز ایکٹ میں ترامیم پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں، اس سلسلے میں ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں شدید اعتراضات کیے گئے ہیں، کچھ کمپنیاں ان ترامیم کا ناجائز فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنیز ایکٹ میں ترامیم ایمانداری کے ساتھ بزنس کرنے کے اصولوں کے خلاف ہیں، اس سے بیرون ملک بے نامی اثاثہ جات رکھنے والوں کو مدد ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔