- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
لاک ڈاؤن، دنیا بھر میں کتابیں پڑھنے کی شرح میں اضافہ
اسلام آباد: لاک ڈاؤن کے دوران دنیا بھر میں کتابیں پڑھنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران دنیا بھر میں جہاں کئی معمولات اتھل پتھل ہوئے ہیں وہاں ایک اچھی بات یہ بھی ہوئی کہ لاک ڈاؤن کے دوران کتب بینی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
واشنگٹن کی پبلک لائبریری سے کتابیں جاری کروانے والوں کی تعداد گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 37 فیصد بڑھی ہے۔ کنڈل پر آن لائن کتابیں پڑھنے والوں کی تعداد میں 7 گنا اضافہ ہوا ہے اور کنڈل نے صرف مارچ کے مہینے میں 29 ملین ڈالر کی کتابیں فروخت بھی کیں۔
گوگل کی جانب سے 17جون کوجاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، کھانوں کی ترکیبوں سے لے کر ورزش کے طریقوں تک سب میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر کے پاکستان میں سابق نمائندے نے کہا ہے کہ گوگل سے ہم کتب بینی کے رجحانات کا اندازہ لگاتے ہیں کہ لوگ کس قسم کی کتابیں پڑھ رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔