- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
رواں سال ٹی 20 ورلڈ کپ کے انعقاد کا امکان نہ ہونے کے برابر
لاہور: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے رواں سال انعقاد کا امکان نہ ہونے کے برابر رہ گیا، میلبورن سمیت وکٹوریہ اسٹیٹ میں کورونا کی نئی لہر کے بعد لاک ڈاؤن کردیا گیا، وزیر سیاحت نے آسٹریلیا کی سرحدیں دسمبر تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کئی ہفتوں تک آسٹریلیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ کوئی نیا مریض سامنے نہ آنے پر کھیلوں کی بحالی کا عمل تیز ہونے کے امکانات میں بھی اضافہ ہوا تھا، مگر وکٹوریہ میں وائرس کی نئی لہر نے ایک بار پھر خدشات بڑھا دیے ہیں،اس اسٹیٹ میں گذشتہ ہفتے 100 سے زائد نئے متاثرین سامنے آئے، زیادہ تر کا تعلق میلبورن سے ہے، 16 کیس وائرس کی مقامی منتقلی جبکہ بیشتر بیرون ملک سے آنے والوں کے ہیں، وکٹوریہ میں گذشتہ روز کورونا سے ایک ہلاکت بھی ہوئی، اسٹیٹ نے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے ساتھ 6 علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دے دیاگیا، گھروں میں تقریبات کو کورونا کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، جن علاقوں میں انگریزی سمجھنے والے لوگ کم ہیں وہاں بھی احتیاطی تدابیر سے لاعلمی کی وجہ سے وائرس زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ مورسن کا کہنا ہے کہ وقتاً فوقتاً ایسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، آسٹریلیا کے وفاقی وزیر سیاحت سائمن برمنگھم نے واضح کیاکہ سرحدیں دسمبر تک بند رکھی جائیں گی۔
بعد ازاں صورتحال دیکھ کر پابندی کی مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد رواں سال اکتوبر، نومبر میں آسٹریلیا میں ہونا ہے، قبل ازیں حکومت کی طرف سے سرحدیں ستمبر کے وسط تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا، ایک موہوم سی امید باقی تھی کہ شاید میگا ایونٹ کے رواں سال انعقاد کا کوئی راستہ نکل آئے لیکن نئی صورتحال اور وزیر صحت کی جانب سے اعلان کیے جانے کے بعد اب کوئی امکان نظر نہیں آتا۔آئی سی سی کی گذشتہ ویڈیو کانفرنس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے مستقبل کا فیصلہ موخر کر دیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔