تبلیغی عالموں کے قتل کی تحقیق کا دائرہ وسیع کردیا گیا

اسٹاف رپورٹر  پير 9 دسمبر 2013
فارنسک رپورٹ پرپیشرفت ہوگی،تفتیش میں کامیابی نہیں ملی،حسین مہدی فوٹو: فائل

فارنسک رپورٹ پرپیشرفت ہوگی،تفتیش میں کامیابی نہیں ملی،حسین مہدی فوٹو: فائل

کراچی: نارتھ ناظم آباد میں گھات لگا کر قتل کیے جانے والے تبلیغی جماعت کے 2 مراکشی علما سمیت 3 افراد کے قتل کے جائے وقوع سے ملنے والے گولیوں کے خولوں کی فارنسک رپورٹ آئندہ 48گھنٹوں میں وصول ہونے کا امکان ہے۔

پولیس نے تہرے قتل کی واردات کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپہ مار کارروائیوں میںگرفتارکیے جانے والے ملزمان سے تفتیش شروع کردی ہے، رواں ماہ3دسمبر کو نارتھ ناظم آباد بلاک آئی میں واقع مدنی مسجد کے باہر کھڑے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے مراکش سے تبلیغ کے لیے آنیوالے2 مراکشی علما شیخ عبدالحمید ولد محمود ، شیخ عمر خطاب ولد احمد اور مقامی شخص سلمان ولد سلیم کے قتل کے واقعے کو 5 روز گزر جانے کے باوجود تحقیقات میں تاحال پیش رفت نہیں ہو سکی، پولیس نے جائے وقوع سے ملنے والے9 ایم ایم پستول کے10خول تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوائے تھے آئندہ 48گھنٹوں میں فارنسک رپورٹ موصول ہونے کا امکان ہے تفتیشی افسران نے فارنسک رپورٹ سے امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔

تہرے قتل کی واردات کے مقدمہ کے تفتیشی افسر انسپکٹر حسین مہدی نے بتایا کہ انھوں نے مقتولین کے حوالے سے معلومات حاصل کے لیے گارڈن میں واقع مکی مسجد کی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے،مقتولین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ ملتے ہی مقتولین کے جسم کے اجزا کیمیائی تجزیے کیلیے سروسز اسپتال لیبارٹری بھجوائے جائیں گے، پولیس نے تہرے قتل کی واردات کی تحقیق کا دائرہ وسیع کردیا ہے شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپہ مار کارروائیوں میں گرفتار کیے جانے والے ملزمان سے واردات کی تفتیش کی گئی لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔