الٹراوائیلٹ شعاعوں کی بے ضرر قسم سے کورونا وائرس کا خاتمہ

ویب ڈیسک  جمعـء 26 جون 2020
فارالٹرا وائیلٹ شعاعیں وائرسوں اور جرثوموں کا قلع قمع کرنے کے علاوہ انسانوں کےلیے نقصان دہ بھی نہیں ہوتیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

فارالٹرا وائیلٹ شعاعیں وائرسوں اور جرثوموں کا قلع قمع کرنے کے علاوہ انسانوں کےلیے نقصان دہ بھی نہیں ہوتیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

کولمبیا: امریکی ماہرین نے ہوا میں اُڑتے ہوئے کورونا وائرس سمیت کئی طرح کے وائرسوں کا خاتمہ کرنے کےلیے الٹراوائیلٹ کی ایک خاص اور بے ضرر قسم کامیابی سے استعمال کی ہے جسے ’’فار الٹرا وائیلٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔

اوپن ایکسس ریسرچ جرنل ’’نیچر سائنٹفک رپورٹس‘‘ کے تازہ شمارے میں کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک تحقیق شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے فار الٹرا وائیلٹ (بعید بالائے بنفشی) شعاعیں استعمال کرتے ہوئے کئی اقسام کے وائرسوں کا 99.9 فیصد تک بڑی کامیابی سے خاتمہ کیا ہے، جن میں موجودہ عالمی وبا کا باعث ’’ناول کورونا وائرس‘‘ بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ جراثیم اور وائرسوں کے خاتمے میں الٹرا وائیلٹ شعاعوں کا استعمال کوئی نئی بات نہیں لیکن اس مقصد کےلیے الٹرا وائیلٹ شعاعوں کی جو اقسام استعمال کی جاتی ہیں وہ انسانوں کے علاوہ دوسرے جانوروں کےلیے بھی نقصان دہ اور ہلاکت خیز تک ثابت ہوسکتی ہیں، اسی لیے انہیں استعمال کرتے وقت خصوصی احتیاطی تدابیر لازمی ہوتی ہیں۔

ان کے برخلاف 207 نینومیٹر سے 222 نینومیٹر طول موج والی ’’فار الٹرا وائیلٹ‘‘ شعاعیں نہ صرف وائرسوں اور جرثوموں کا تقریباً مکمل قلع قمع کرسکتی ہیں بلکہ انسانوں کےلیے نقصان دہ بھی نہیں ہوتیں۔

دلچسپی کی بات یہ ہے کہ کسی کمرے میں فار الٹرا وائیلٹ شعاعوں پر مشتمل نظام بنانے کےلیے بھی علیحدہ سے کسی نئی مہارت یا ٹیکنالوجی کی ضرورت نہیں بلکہ یہ کام الٹرا وائیلٹ شعاعوں سے جراثیم کا خاتمہ کرنے والے کسی بھی موجودہ نظام میں معمولی سی تبدیلی کرکے بخوبی لیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔