کورونا کو شکست دینے والا مریض اسپتال کے 18 کروڑ 72 لاکھ روپے کے بل سے بے حال

ویب ڈیسک  جمعـء 26 جون 2020
مائیکل فلور 2 ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہے جو کہ سویڈن میں ایک ریکارڈ ہے، فوٹو : سیئٹل ٹائمز

مائیکل فلور 2 ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہے جو کہ سویڈن میں ایک ریکارڈ ہے، فوٹو : سیئٹل ٹائمز

اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے 70 سالہ مائیکل فلور اسپتال میں دو ماہ تک کورونا کے خلاف زندگی اور موت کی جنگ لڑتے رہے اور فتح حاصل کی لیکن جب اسپتال نے بل دیا تو مضبوط اعصاب اور طاقتور امیون سسٹم والے شخص کے چھکے چھوٹ گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل فلور نے 70 سال کی عمر میں کورونا وائرس کو بہادری سے شکست دینے میں کامیاب رہے، ان کے پھیپھڑے دن بدن کمزور ہوتے گئے اور خون میں کلاٹنگ کے باعث 6 ہفتے تک وینیٹی لیٹر پر رہے، ایک موقع پر ڈاکٹرز نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ کو آخری ملاقات اور دیدار کا بھی کہہ دیا تھا۔

خوش قسمتی سے مائیکل کی حالت غیر متوقع طور پر سنبھلنے لگی اور وہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیت گئے، طبی عملے نے ان کی صحت یابی کو معجزہ قرار دیا۔ وہ دو ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہے جو سوئیڈن کے کسی اسپتال میں زیر علاج رہنے کا طویل ترین دورانیہ ہے۔

کسی کرشمے کی بدولت صحت یابی پانے والے مائیکل فلور کو اس وقت دھچکا لگا جب ان کے گھر 181 صفحات پر مشتمل اسپتال کا بل پہنچا، جس کے ذریعے انہیں اسپتال میں 11 لاکھ 22 ہزار اور 503 ڈالرز کا بل ادا کرنے کا کہا گیا جو کہ پاکستانی روپوں میں 18 کروڑ 72 لاکھ کی رقم بنتی ہے۔

مضبوط اعصاب والے مائیکل فلور پر اسپتال کا بل بجلی کی طرح بن کر گرا اور ان کے دل کی دھڑکنیں بے ترتیب ہوگئیں جس پر انہیں پھر اسپتال لایا گیا تاہم ابتدائی طبی امداد کے بعد وہ بہتر محسوس کرنے لگے۔ مائیکل فلور کا کہنا ہے کہ بل دیکھنے کے بعد مجھے زندہ رہ جانے پر اب افسوس ہو رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔