- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
نظام صحت بدانتظامی کا شکار، ملک میں صحت پر سب سے کم رقم خرچ کی جارہی ہے
کراچی: نصف صدی سے زائد گزرنے کے باوجود ملک سے ٹی بی، پولیو ،ملیریا، نمونیہ اور خسرہ سمیت بچوںکی دیگر بیماریوں پر قابونہ پایاجا سکا جبکہ عوام کی بڑی تعداد بلند فشارخون، امراض قلب،گردوںکی بیماریوں اور ذیابیطس میں مبتلاہے جبکہ دیگر غیر متعدی بیماریاں بھی مختلف شہروں میں پھیل رہی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں 35 سے40 جبکہ نجی اسپتالوں میں 60 فیصد سے زائد علاج کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں جہاں حکومت بیماریوں کے بوجھ کوکم کرنے میں ناکام رہی وہاں عوام کی لاپروائی بھی وجوہات میں شامل ہے،18ویں ترمیم کے بعد بھی نظام صحت بدانتظامی کا شکار ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک جناح اسپتال سمیت دیگراسپتالوںکے بارے میںکوئی فیصلہ نہیںکیا جاسکا جس سے عام آدمی شدید متاثر ہے دوسری جانب سے پاکستان میں عالمی اداروں اور ایجنسیوں کے اشتراک سے چلنے والے صحت کے منصوبے قابل ذکر ہیں، قومی صحت سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نوجوانوں کی18فیصد آبادی بلند فشار خون میں مبتلا ہے45 سال عمر کے33 فیصد افراداس مرض کا شکار ہیں، رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بلند فشارخون کی وجہ سے امراض قلب اوردیگرصحت کے مسائل ہولناک صورت اختیار کرتے جارہے ہیں عالمی ادارہ صحت نے کہاکہ یہ وہ صحت کے مسائل ہیں جن پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان سمیت دیگر ماہرین طب نے بتایا ہے کہ پاکستان کا شماردنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ہر 10 میں سے ایک فرد بلند فشارخون کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتا ہے، خطے میں صرف ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے سالانہ 15لاکھ افراد موت کے منہ میں جارہے ہیں ان میں سے60 فیصد کی عمر25 سال سے زائد ہوتی ہے ملک کی 18 فیصد آبادی بلندفشارخون کا شکار ہے انھوں نے کہاکہ نمک کاکم استعمال، چہل قدمی اور ورزش سے بلند فشار خون کے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے، پاکستان میں صحت کے مسائل پر قابو پانے کیلیے پر سب سے کم رقم خرچ کی جاتی ہے، عوام میں ہیلتھ انشورنس اپنانے کا تصور نہیں ہے علاج پر توجہ نہیں دی جاتی تاہم مرض کے بڑھ جانے پر شہری اسپتال جاتے ہیں، متوازن غذا بلند فشار خون کے خطرات کو قابو میں رکھ سکتی ہے انھوں نے کہاکہ موثر آگہی، مناسب علاج اور بہتر ماحول بلند فشار خون کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔