- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہےَ؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
امریکی خاتون نے اتفاقی طور پر ریت سے ہیرا دریافت کرلیا
ارکنساس: گدڑی میں لعل ہونے کی کہاوت تو آپ نے سن رکھی ہوگی لیکن ایک امریکی خاتون کو واقعی ریت میں سے قیمتی ہیرا مل گیا۔
چھپن سالہ بیٹریس واٹکنز اپنی بیٹی اور نواسی کے ہمراہ امریکی ریاست ارکنساس میں واقع کریٹر آف ڈائمنڈ اسٹیٹ پارک پہنچی۔ ابھی واٹکنز کو وہاں پہنچے آدھا گھنٹہ ہی گزرا تھا کہ اتفاقیہ طور پر رواں سال کے دوران اس علاقے سے دریافت ہونے والا سب سے بڑا ہیرا اس کے ہاتھ لگ گیا۔
واضح رہے کہ یہ پارک ساڑھے 37 ایکڑ کے علاقے پر محیط ہے۔ یہ علاقہ ایک نابود ہوجانے والی ایسی آتش فشانی زمین پر پھیلا ہوا ہے جہاں ہیرے بھی پائے جاتے تھے۔ 1972 میں اسے عام شہریوں کے لیے کھول دیا گیا تھا اور اس وقت سے لے کر آج تک 33 ہزار ہیرے یہاں سے دریافت ہوچکے ہیں۔
واٹکنز نے بتایا کہ وہ ہیروں کو تلاش کے لیے پارک کے مرکز میں ریت کو الٹ پلٹ رہی تھی کہ اسے کچھ چمکتا ہوا نظر آیا جسے اٹھا کر اس نے جیب میں رکھ لیا۔ بعد میں وہ اپنی بیٹی اور نواسی کے ساتھ سستانے چلی گئی جہاں انہوں ںے گوگل سے معلوم کرنے کی کوشش کی کہ انہیں ملنے والی چمک دار شے کیا ہے۔ کچھ دیر بعد انہوں نے پارک کے ڈائمنڈ ڈسکوری سینٹر سے رابطہ کیا تو عملے نے تصدیق کی کہ انھیں دو قیراط وزن کا بھورا ہیرا ملا ہے۔
واٹکنز نے کہا کہ میرے لیے یہ دریافت ناقابل یقین ہے۔ میں اسے ہمیشہ اپنے پاس محفوظ رکھوں گی۔ گزشتہ برس اس پارک سے دریافت ہونے والے سب سے بڑے ہیرا 3.29 قیراط کا تھا تاہم واٹکنز کو ملنے والا ہیرا رواں سال میں ارکنساس ڈائمنڈ پارک میں ہونے والی اب تک سب سے قیمتی دریافت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔