چین کے لیے جاسوسی پر آسٹریلوی رکن اسمبلی کے دفتر پر چھاپہ، رکنیت معطل

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 جون 2020
اپوزیشن رکن اسمبلی کی رکنیت پہلے ہی معطل کی جا چکی ہے، فوٹو : فائل

اپوزیشن رکن اسمبلی کی رکنیت پہلے ہی معطل کی جا چکی ہے، فوٹو : فائل

نیو ساﺅتھ ویلز: آسٹریلیا کی اپوزیشن جماعت کے رکن اسمبلی پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ان کے دفتر پر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے چھاپہ مارا جب کہ ان کی رکنیت پہلے ہی معطل کردی گئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آسٹریلیا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی نے نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ شوکت موسلمین کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ چھاپہ مار کارروائی رکن اسمبلی پر جاسوسی کے الزام کی تحقیقات کے لیے کی گئی تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ یہ پہلے سے جاری تحقیقات کا حصہ ہے۔

پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی کی کارروائی سے متعلق زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم لیبر پارٹی کی رہنما جوڈی مک نے کہا کہ جاسوسی کا الزام انتہائی تشویش ناک ہے، تحقیقات مکمل ہونی چاہیئے اور تب تک مذکورہ رکن اسمبلی ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔

اس حوالے سے آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ رکن اسمبلی پر کسی دوسرے ملک کے لیے جاسوسی کے الزام کی تحقیقات کچھ عرصے سے جاری ہیں لیکن اس معاملے پر مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا۔ حکومت ملکی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کرے گی، ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ شوکت موسلمین کیخلاف چین کے لیے جاسوسی کرنے کی تحقیقات کئی ماہ سے جاری ہے تاہم اب تک رکن اسمبلی پر کسی قسم کا الزام ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔